مین پوری: ریاست اترپردیش کے ضلع مین پوری میں ایک مسلم نوجوان کو کانوڑ لانے پر مسلم سماج نے ناراضگی کا اظٖہار کیا اور علاقے میں کانوڑ لانے پر مبینہ دھمکی دی ہے۔ جس کے بعد نوجوان نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے اور سکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد پولیس نے سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایس پی آفس پہنچنے والے کرہل کے رہائشی نوشاد خان نے بتایا کہ وہ ساون میں کانوڑ کو لانا چاہتا ہے لیکن ان کی سوسائٹی کے لوگ اسے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ نوجوان کے مطابق اس کی بیوی نے بھی کانوڑ لانے پر طلاق کی دھمکی دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ کانوڑ یاترا کو شروع سے پسند کرتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ وہ اپنے علاوقے میں کانوڑ لائے۔ Muslim youth getting threats for Kavad
مزید پڑھیں:
اس سے پہلے بھی نوشاد سرخیوں میں رہ چکا ہے۔ وہ پہلے بھی خود کو ہنومان جی کا شاگرد بتا چکا ہے۔ نوشاد خان دھمکیاں ملنے کے باوجود اپنی بیوی اور اپنے معاشرے سے کانوڑ کو لانے کے لیے بضد ہے۔ نوشاد کا کہنا ہے کہ رام سے سیتا جی الگ ہو گئی تھیں اور کرشن سے رادھا چھوٹ گئی تھیں۔ اگر میری بیوی بھی رخصت ہو جائے تو کوئی بات نہیں! بہر صورت میں شیو کو کانوڑ چڑھاؤں گا۔'