لکھنؤ: ریاست اترپریش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پولیس نے ایک مسلم نوجوان کو نابالغ ہندو لڑکی سے مبینہ دھوکہ دہی کرکے شادی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 13 نومبر کی رات ملزم سلمان اور ہندو لڑکی لکھنؤ سے ہریانہ گئے اور وہاں سے اتراکھنڈ گئے جہاں دونوں نے شادی کرلی۔ پولیس نے اس معاملے میں ملزم سلمان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور اس کے ساتھ ہی سلمان کو فرار ہونے میں مدد کرنے والے میانک کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں مبینہ لو جہاد، تبدیلی مذہب اور عصمت دری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ انسپکٹر پارا ددھیبل تیواری نے بتایا کہ پاڑہ کے ایک رہائشی نے 14 نومبر کو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں اس نے الزام لگایا تھا کہ اسکی نابالغ بہن کو 13 نومبر کی رات محمد محبوب گنج تھانہ سعادت گنج کے رہنے والے سلمان لیکر فرار ہوگیا ہے اور اسکے دوستوں نے اس معاملہ میں ان کی مدد کی ہے۔Muslim youth arrested for marrying Hindu minor girl in lucknow
مزید پڑھیں:۔ Wrestler Changed Religion to get Married قومی چیمپئن ریسلر نے اسلام قبول کر کے نابالغ مسلم لڑکی سے شادی کی
معاملہ سامنے آنے کے بعد فوری طور پر مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری اور لڑکی کی بازیابی کے لیے سرویلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی۔ اس معاملہ میں سلمان کے دوست احتشام اور منوج گوسوامی ساکن باروان کلا بسنت کنج تھانہ ڈبگہ کو جمعرات کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ منگل کو ملزم سلمان کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا اور نابالغ کو بازیاب کر کے اس کا بیان ریکارڈ کرنے اور طبی معائنے کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ سلمان کو فرار کرانے میں اہم کردار ادا کرنے والے میانک کو بدھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ میانک سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔