ETV Bharat / bharat

Gyanvapi Masjid Row: آخر کیوں مسلم جماعتیں گیانواپی مسجد کے لیے الگ الگ رخ اپنا رہی ہیں؟ - مسلم مجلس مشاورت کا گیانواپی مسجد پر ردعمل

مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے ای ٹی وی بھارت ارود سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ گیانواپی مسجد معاملہ عوامی تحریک بنے گا یا نہیں، اس کے لیے تمام مسلم جماعتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ ملکر بیٹھیں گی اور یہ طے کریں گی کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ All India Muslim Personal Law Board On Gyanvapi Masjid

آخر کیوں مسلم جماعتیں گیانواپی مسجد کے لیے الگ الگ رخ اپنا رہی ہیں؟
آخر کیوں مسلم جماعتیں گیانواپی مسجد کے لیے الگ الگ رخ اپنا رہی ہیں؟
author img

By

Published : May 24, 2022, 8:00 AM IST

گیانواپی مسجد معاملے پر مسلم تنظیموں کی جانب سے الگ الگ رخ دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس موضوع کو عوامی تحریک بنائے جانے کی حمایت کر رہا ہے وہیں جمعیت علماء ہند اسے عوامی تحریک بنائے جانے کی مخالفت کرتا نظر آ رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اب بھی مسلم تنظیمیں ایک نہیں ہونا چاہتی؟ کیا اب بھی مسلم تنظیموں کے سربراہان انانیت کا شکار ہیں؟ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سرگرم رکن قاسم رسول الیاس اور مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد سے بات کی۔ Muslim Organizations Different Views On Gyanvapi Masjid


نوید حامد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے ساتھ ہے، حالانکہ مشاورت آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی ممبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ یہ عوامی تحریک بنے گی یا نہیں، اس کے لیے تمام مسلم جماعتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ ملکر بیٹھیں گی اور یہ طے کریں گی کہ انہیں کیا کرنا ہے۔

آخر کیوں مسلم جماعتیں گیانواپی مسجد کے لیے الگ الگ رخ اپنا رہی ہیں؟

مزید پڑھیں:۔ AIMPLB on Gyanvapi Masjid Row: 'سروے رپورٹ کی بنیاد پر وضو خانہ بند کرنا سراسر نا انصافی'


وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن قاسم رسول الیاس نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ملک کی تمام مسلمانوں کی ایک مشترکہ جماعت ہے۔ جہاں تک آپ جمعیت علماء کی اپیل کے بارے میں کہ سکتے ہیں، اس میں ایک بات آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے بیان کے خلاف ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان سڑکوں پر اتر کر اسے عوامی تحریک نا بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند ایک بڑی جماعت ہے۔ وہ بھی اس بات کو اتنی ہی سنجیدگی سے لے گی جتنی پرسنل لا بورڈ، اس لیے ایسا کچھ نہیں ہوگا جس سے مسلمانوں کے درمیان تضاد پیدا ہو البتہ جمعیت سے مل کر اس پر بات کی جائے گی۔

گیانواپی مسجد معاملے پر مسلم تنظیموں کی جانب سے الگ الگ رخ دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس موضوع کو عوامی تحریک بنائے جانے کی حمایت کر رہا ہے وہیں جمعیت علماء ہند اسے عوامی تحریک بنائے جانے کی مخالفت کرتا نظر آ رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اب بھی مسلم تنظیمیں ایک نہیں ہونا چاہتی؟ کیا اب بھی مسلم تنظیموں کے سربراہان انانیت کا شکار ہیں؟ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سرگرم رکن قاسم رسول الیاس اور مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد سے بات کی۔ Muslim Organizations Different Views On Gyanvapi Masjid


نوید حامد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے ساتھ ہے، حالانکہ مشاورت آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی ممبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ یہ عوامی تحریک بنے گی یا نہیں، اس کے لیے تمام مسلم جماعتیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ ملکر بیٹھیں گی اور یہ طے کریں گی کہ انہیں کیا کرنا ہے۔

آخر کیوں مسلم جماعتیں گیانواپی مسجد کے لیے الگ الگ رخ اپنا رہی ہیں؟

مزید پڑھیں:۔ AIMPLB on Gyanvapi Masjid Row: 'سروے رپورٹ کی بنیاد پر وضو خانہ بند کرنا سراسر نا انصافی'


وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن قاسم رسول الیاس نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ملک کی تمام مسلمانوں کی ایک مشترکہ جماعت ہے۔ جہاں تک آپ جمعیت علماء کی اپیل کے بارے میں کہ سکتے ہیں، اس میں ایک بات آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے بیان کے خلاف ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان سڑکوں پر اتر کر اسے عوامی تحریک نا بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند ایک بڑی جماعت ہے۔ وہ بھی اس بات کو اتنی ہی سنجیدگی سے لے گی جتنی پرسنل لا بورڈ، اس لیے ایسا کچھ نہیں ہوگا جس سے مسلمانوں کے درمیان تضاد پیدا ہو البتہ جمعیت سے مل کر اس پر بات کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.