اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجين میں مسلم طبقے نے گورنر کے نام ایس پی کو میمورنڈم دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اندور میں پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے والوں کے خلاف این اس اے کے تحت کارروائی کی جائے۔ بتادیں کہ اندور میں فلم پٹھان کے خلاف مظاہرہ کررہے بجرگ دل کے کارکنان نے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف غلط بیان بازی کی تھی، جس سے مسلم طبقہ میں برہمی دیکھی گئی۔ وہیں آج شہر قاضی خلیق الرحمان کے ساتھ شہر کے بااثر لوگوں نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر پہنچ کر گورنر کے نام میمورنڈم پیش کیا، جس میں مطالبہ کیا ہے کہ اندور میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران اسلام اور رسولﷺ کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا گیا جس کے خلاف این اس اے کے تحت کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔ Raised Slogans Against Religion In Dewas اسلام کے خلاف نعرے بازی کی مخالفت میں مسلمانوں نے احتجاج کیا
وہیں مولانا نذیر نے کہا کہ اسلام کے آخری رسولﷺ کے بارے میں جو غلط بیان بازی کی گئی ہے، اس سے عالمی سطح پر لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے کیونکہ وہ محسن انسانیت ہیں۔ شہر قاضی خلیق الرحمن نے کہا جن لوگ نے اندور میں غلط بیان بازی کی ہے، ان کے خلاف این اس اے کے تحت کاروائی ہونی چاہیے کیونکہ ایسے بیان بازی سے نہ صرف ریاست کی بلکہ ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔ بتا دیں کہ شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کے خلاف بجرنگ دل کے کارکنان اندور کے قسطوری ٹاکیز پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے، اس دوران وہ شاہ رخ خان کے خلاف جم کر نعرے بازی کر رہے تھے اور پیغمبر اسلام کے بارے میں غلط بیان بازی کی تھی، جس پر مسلم طبقہ میں برہمی دیکھی گئی حالانکہ اندور پولیس نے غلط بیان بازی کرنے والوں کو کاروائی کر گرفتار کر لیا ہے۔