افغانستان کے موجودہ حالات پر اردو کے مشہور شاعر منور رانا (Munawwar Rana on Taliban) کا بیان سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان پر 20 برسوں تک ظلم ہوئے، جب بیج ہی ایسا بویا گیا تو وہاں مسیحا کیسے پیدا ہوں گے۔ اس طرح کی بیج سے مخمل تو نہیں نکل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان ہمیشہ سے بھارت کا دوست رہا ہے۔ وہاں کے لوگوں کا بھارت سے خاص لگاؤ ہے اسی لیے وہ یہاں آنا پسند کرتے ہیں۔
منور رانا نے کہا کہ' طالبان کوئی پاگل نہیں، اگر بھارت نے افغانستان میں کوئی ترقیاتی کام کیا ہے تو وہ اسے برباد نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے، وہ دھوکہ دینے والے لوگ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ افغانستان سے بھارت کو کوئی نقصان نہیں ہے، صرف فائدہ ہوگا'۔
منور رانا کا کہنا ہے کہ بھارت کو افغانستان سے نہیں بلکہ پاکستان سے ڈرنے کی ضرورت ہے۔ طالبان کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے طالبان کے کارکنوں کا موازنہ والمیکی سے کردیا۔ انہوں نے کہا کہ' والمیکی جی پہلے کیا تھے اور بعد میں کیا ہوگئے۔ طالبان بھی پہلے سے بدل چکے ہیں، اب وہ پہلے جیسے نہیں ہیں۔'
- مزید پڑھیں: بھارت کو طالبان کی پیش قدمی کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے: رام مادھو
- سنبھل: ایس پی رکن پارلیمان شفیق الرحمٰن برق کے خلاف غداری کا کیس درج
انہوں نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کے تعلق سے کہا کہ' سعودی عرب میں بھی اسی طرح کے حالات ہیں، اس مسئلے پر پورے خطے کی بات کرنی چاہیے۔'