ETV Bharat / bharat

ارنب گوسوامی گرفتار

باندرہ میں واقع ارنب کے گھر کا سی سی ٹی وی فوٹیج دکھایا جارہا ہے جس میں یہ نظر آرہا ہے کہ چند پولیس اہلکار ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ارنب کو گرفتار کرلیا۔

image
image
author img

By

Published : Nov 4, 2020, 8:48 AM IST

Updated : Nov 4, 2020, 12:04 PM IST

رائے گڑھ پولیس نے دو سال پرانے خودکشی کے ایک کیس میں ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا ہے۔

سنہ 2018 میں ریپبلک ٹی وی کے بانی ارنب گوسوامی پر ایک 53 سالہ انٹیریئر ڈیزائنر اونئے نائک کو خودکشی کے لیے اکسانے کا کیس درج کیا گیا تھا۔

رواں برس مئی کے مہینے میں اونئے نائک کی بیٹی ادنیہ نائک نے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کر کے اس کیس کی دوبارہ جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا جسے وزیرداخلہ نے قبول کرتے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

وزیر داخلہ کا ٹویٹ
وزیر داخلہ کا ٹویٹ

پولیس نے بتایا کہ ارنب کو علی باغ پولیس کی ٹیم نے باندرہ میں واقع ارنب کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔گوسوامی کو پولیس وین میں بٹھاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد ارنب نے دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر میں داخل ہوکر ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ساتھ ساتھ ان کے ساس۔سسر، بیٹے اور بیوی کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 میں 53 سالہ اونئے نائک انٹیریئر ڈیزائنر اور ان کی والدہ نے علی باغ میں واقع اپنے گھر پر خودکشی کر لی تھی اور خودکشی کے بعد ان کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ برآمد ہوا تھا جس میں انھوں نے ارنب پر اپنی کروڑوں کی بقایا رقم ادا نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

سوسائڈ نوٹ میں اونئے نے مبینہ طور پر یہ لکھا تھا کہ ارنب اور دیگر دو افراد نے ان کی بقایا 5.40 کروڑ کی رقم ادا نہیں کی تھی جس کی وجہ سے وہ مالی مشکلات سے دوچار ہوگئے اور انھیں خودکشی جیسا حساس قدم اٹھانا پڑا۔

مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے پولیس کے ذریعہ ارنب گوسوامی کی گرفتاری کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

جاؤڈیکر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 'ممبئی میں پریس صحافت پر جو حملہ ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ یہ ایمرجنسی کی طرح ہی مہاراشٹر حکومت کی کارروائی ہے'۔

رائے گڑھ پولیس نے دو سال پرانے خودکشی کے ایک کیس میں ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا ہے۔

سنہ 2018 میں ریپبلک ٹی وی کے بانی ارنب گوسوامی پر ایک 53 سالہ انٹیریئر ڈیزائنر اونئے نائک کو خودکشی کے لیے اکسانے کا کیس درج کیا گیا تھا۔

رواں برس مئی کے مہینے میں اونئے نائک کی بیٹی ادنیہ نائک نے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ملاقات کر کے اس کیس کی دوبارہ جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا جسے وزیرداخلہ نے قبول کرتے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

وزیر داخلہ کا ٹویٹ
وزیر داخلہ کا ٹویٹ

پولیس نے بتایا کہ ارنب کو علی باغ پولیس کی ٹیم نے باندرہ میں واقع ارنب کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔گوسوامی کو پولیس وین میں بٹھاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد ارنب نے دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر میں داخل ہوکر ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ساتھ ساتھ ان کے ساس۔سسر، بیٹے اور بیوی کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 میں 53 سالہ اونئے نائک انٹیریئر ڈیزائنر اور ان کی والدہ نے علی باغ میں واقع اپنے گھر پر خودکشی کر لی تھی اور خودکشی کے بعد ان کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ برآمد ہوا تھا جس میں انھوں نے ارنب پر اپنی کروڑوں کی بقایا رقم ادا نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

سوسائڈ نوٹ میں اونئے نے مبینہ طور پر یہ لکھا تھا کہ ارنب اور دیگر دو افراد نے ان کی بقایا 5.40 کروڑ کی رقم ادا نہیں کی تھی جس کی وجہ سے وہ مالی مشکلات سے دوچار ہوگئے اور انھیں خودکشی جیسا حساس قدم اٹھانا پڑا۔

مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے پولیس کے ذریعہ ارنب گوسوامی کی گرفتاری کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

جاؤڈیکر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 'ممبئی میں پریس صحافت پر جو حملہ ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ یہ ایمرجنسی کی طرح ہی مہاراشٹر حکومت کی کارروائی ہے'۔

Last Updated : Nov 4, 2020, 12:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.