نئی دہلی: مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں 2023-24 کا بجٹ پیش کیا ہے جہاں ایک جانب اس بجٹ کو عوام کے لیے ایک خاص بجٹ بتاکر اپنی پیٹ تھپتھپائی جا رہی ہے وہیں حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتیں اس بجٹ کو مایوس کن بتا رہی ہیں۔ ایسے میں سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے بھی سال 2023-23 کے بجٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ مختار عباس نقوی کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ خود انحصار، مضبوط، قابل ہندوستان کے کامیاب سفر کا ساتھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف دنیا معاشی کساد بازاری اور بحران سے گزر رہی ہے تو دوسری طرف ’’انڈیا بیشنگ بریگیڈ‘‘ کی ’’بکواس بہادری‘‘ جاری ہے۔ پوری دنیا کے معاشی بحران اور کساد بازاری کو شکست دیتے ہوئے اور بیہودہ بہادری کو شکست دیتے ہوئے یہ بجٹ ملک کی ہمہ گیر ترقی، دیہات کے غریب، کسان، کچی آبادی، کھیتی باڑی کی فکر کے لیے وقف ہے۔ یہ بجٹ ملک کو ہمہ گیر بااختیار بنانے کا ’’گزٹ‘‘ ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کا نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان کی معیشت ہر طرح کے بحرانوں اور کانٹوں کے دوران بھی متاثر نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi on Budget 2023 یہ ایسا بجٹ ہے جو متوسط طبقے کی توقعات پر پورا اترتا ہے، وزیراعظم نریندر مودی
حالانکہ سال 2022-23 کے بجٹ کے مطابق وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں ایک بڑی کٹوتی کی گئی ہے تاہم اس کے باوجود مختار عباس نقوی اس بجٹ کی تعریفیں کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس بجٹ کے مطابق سابق مرکزی وزیر کے دور میں جاری دستکاری سے متعلق اسکیمز کو بھی بند کردیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل سابق مرکزی وزیر انہیں اپنی حکومت کی اقلیتی برادری کی ترقی میں حصہ دار مانتی تھی۔