ETV Bharat / bharat

'بیٹیوں کو جہیز نہیں بلکہ وراثت میں حصہ دیں' - مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی

نکاح کے ساتھ وابستہ جہیز، بارات و تمام غیر اسلامی رسومات کے خلاف ایک مہم چلا کر لوگوں کو بیدار کیا جائے کہ جہیز نہیں بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دیا جائے جو اسلام کا ضابطہ ہے۔

بیٹیوں کو جہیز نہیں بلکہ اسلام کے بموجب وراثت میں حصہ دیں : مفتی جمیل الرّحمٰن
بیٹیوں کو جہیز نہیں بلکہ اسلام کے بموجب وراثت میں حصہ دیں : مفتی جمیل الرّحمٰن
author img

By

Published : Mar 3, 2021, 2:54 PM IST

جمیعت علماء ہند کے ضلع صدر و مدرسہ جامیعتہ الصالحات کے ناظم اعلی مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی نے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جہاں زندگی سے لے کر موت تک کا ضابطہ ہے ،جس پر عمل پوری انسانیت کے لئے فائدہ مند ہے ۔ اسلام نے شادی کو بہت آسان بنایا ہے تاکہ کسی غریب کی بیٹی شادی سے محروم نہ رہے، لیکن آج مسلم طبقہ جہیز لینے میں آگے نکل گیا ہے۔حال ہی میں جہیز استحصال سے عاجز ہوکر گجرات کی عائشہ خان کو خودکشی کرنی پڑی ۔جبکہ اسلام کہتا ہے کہ بیٹیوں کو جہیز نہیں بلکہ وراثت میں حصہ دیا جائے۔ جس سے غریب امیر کا توازن برابر رہے ۔

مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ آج مسلم معاشرے کو عائشہ کی خود کشی و ایسے رجحانات کی تشویشناک صورتحال پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے ۔معاشرے میں پھیلی ظالمانہ رسومات و غیر انسانی رواجوں کے بت کو آج توڑنے کے ساتھ معاشرے میں زندگی کو اسلام کے اصولوں کے بموجب گزاریں جس سے پھر کوئی عائشہ جہیز استحصال سے عاجز آکر خود کشی نہ کر سکے ۔ نکاح کے ساتھ وابستہ جہیز ،بارات و تمام غیر اسلامی رسومات کے خلاف ایک مہم چلا کر لوگوں کو بیدار کیا جائے کہ جہیز نہیں بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دیا جائے جو اسلام کا ضابطہ ہے ۔

وراثت کو عام کرنے سے شادی آسان ہوگی کسی غریب کی بیٹی جس کے پاس دینے کو جہیز نہیں ہے اس کی بھی شادی ہو جائے گی ۔جہیز کے خلاف شہروں ،قصبوں ،مساجد و چوراہوں پر بیداری پروگرام منعقد کیا جائے ۔شریعت میں موجود نکاح کے حقیقی مفہوم کو اکثر مسلمانوں تک پہونچانے و خوشگوار ازدواجی زندگی کی طرف رہنمائی کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے اس جہیز جیسی ظالمانہ رسومات کا خاتمہ ہو سکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سادگی سے نکاح کرنے والوں کی حوصلہ افزائ کریں جس سے لوگ راغب ہوں ۔خاندانی زندگی کے مسائل حل کرنے کے لئے مساجد کو مرکز بنایا جائے و مساجد کے آئمہ کو شرعی و نفسیاتی روشنی میں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیئے تیار کیا جائے ۔مسلمانوں کی تعلیم یافتہ خواتین کی ذہن سازی کی جائے ۔معاشرے میں جہیز مانگنے والوں کا بائکاٹ کیا جائے ۔انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگی اسلام کے ضابطہ کے بموجب گزاریں تاکہ پھر کوئی عائشہ جہیز استحصال سے پریشان ہوکر خودکشی نہ کر سکے ۔

یو این آئی

جمیعت علماء ہند کے ضلع صدر و مدرسہ جامیعتہ الصالحات کے ناظم اعلی مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی نے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جہاں زندگی سے لے کر موت تک کا ضابطہ ہے ،جس پر عمل پوری انسانیت کے لئے فائدہ مند ہے ۔ اسلام نے شادی کو بہت آسان بنایا ہے تاکہ کسی غریب کی بیٹی شادی سے محروم نہ رہے، لیکن آج مسلم طبقہ جہیز لینے میں آگے نکل گیا ہے۔حال ہی میں جہیز استحصال سے عاجز ہوکر گجرات کی عائشہ خان کو خودکشی کرنی پڑی ۔جبکہ اسلام کہتا ہے کہ بیٹیوں کو جہیز نہیں بلکہ وراثت میں حصہ دیا جائے۔ جس سے غریب امیر کا توازن برابر رہے ۔

مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ آج مسلم معاشرے کو عائشہ کی خود کشی و ایسے رجحانات کی تشویشناک صورتحال پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے ۔معاشرے میں پھیلی ظالمانہ رسومات و غیر انسانی رواجوں کے بت کو آج توڑنے کے ساتھ معاشرے میں زندگی کو اسلام کے اصولوں کے بموجب گزاریں جس سے پھر کوئی عائشہ جہیز استحصال سے عاجز آکر خود کشی نہ کر سکے ۔ نکاح کے ساتھ وابستہ جہیز ،بارات و تمام غیر اسلامی رسومات کے خلاف ایک مہم چلا کر لوگوں کو بیدار کیا جائے کہ جہیز نہیں بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دیا جائے جو اسلام کا ضابطہ ہے ۔

وراثت کو عام کرنے سے شادی آسان ہوگی کسی غریب کی بیٹی جس کے پاس دینے کو جہیز نہیں ہے اس کی بھی شادی ہو جائے گی ۔جہیز کے خلاف شہروں ،قصبوں ،مساجد و چوراہوں پر بیداری پروگرام منعقد کیا جائے ۔شریعت میں موجود نکاح کے حقیقی مفہوم کو اکثر مسلمانوں تک پہونچانے و خوشگوار ازدواجی زندگی کی طرف رہنمائی کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے اس جہیز جیسی ظالمانہ رسومات کا خاتمہ ہو سکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سادگی سے نکاح کرنے والوں کی حوصلہ افزائ کریں جس سے لوگ راغب ہوں ۔خاندانی زندگی کے مسائل حل کرنے کے لئے مساجد کو مرکز بنایا جائے و مساجد کے آئمہ کو شرعی و نفسیاتی روشنی میں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیئے تیار کیا جائے ۔مسلمانوں کی تعلیم یافتہ خواتین کی ذہن سازی کی جائے ۔معاشرے میں جہیز مانگنے والوں کا بائکاٹ کیا جائے ۔انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگی اسلام کے ضابطہ کے بموجب گزاریں تاکہ پھر کوئی عائشہ جہیز استحصال سے پریشان ہوکر خودکشی نہ کر سکے ۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.