ETV Bharat / bharat

Mother of Three Tops 10th JK Board Exam تین بچوں کی ماں نے دسویں جماعت کے امتحان میں ٹاپ کیا

کپواڑہ کی رہائشی سبرینہ خالق نے 10 ویں جماعت کے امتحانات میں ٹاپ کیا ہے۔ پورے علاقے میں خوشی کی لہر ہے۔ تین بچوں کی ماں ہونے کے باوجود انہوں نے دسویں کے بورڈ امتحان میں حصہ لیا اور ٹاپ کیا۔ اس طرح انہوں نے شادی شدہ خواتین کے لئے ایک مثال قائم کر دی ہے کہ مشکلیں کتنی بھی ہوں لیکن ارادہ پختہ ہو تو ہر ایک میدان میں بازی ماری جا سکتی ہے۔Mother of three Tops 10th JK Board Exam

Mother of three Tops 10th JK Board Exam
تین بچوں کی ماں نے دسویں جماعت کے سالانہ امتحان میں ٹاپ کیا
author img

By

Published : Sep 15, 2022, 10:38 PM IST

کپواڑہ: شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے آوورا گاؤں سے تعلق رکھنے والی تین بچوں کی ماں نے 10ویں جماعت کے سالانہ امتحان میں ٹاپ کر کے شادی شدہ خواتین کے لیے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ دسویں جماعت کے سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ خاتون نے 500 میں سے 467 نمبر حاصل کیے ہیں، جو پورے وادی کشمیر میں سب سے زیادہ 93.4 فیصد ہے۔ Mother of three Tops 10th JK Board Exam

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹاپر صبرینہ خالق نے بتایا کہ نویں جماعت پاس کرنے کے بعد 2012 میں اس کی شادی ہو گئی تھی اور وہ گھر کے کاموں میں مصروف رہیں۔ اس دوران وہ تین بچوں کی ماں بن گئیں۔ انہوں نے کہا میرے من میں پڑھنے کا خیال پھر سے آیا لیکن اپنے تین نابالغ بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے پڑھائی دوبارہ شروع کرنا آسان نہیں تھا لیکن میں نے اس سال 10ویں کے سالانہ امتحان میں شرکت کرنے کا ارادہ کر لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر جو کچھ بھی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ میں چیزوں کو سمجھنے میں کامیاب ہو گئی، صبرینہ نے مزید کہا کہ اپنے اسکول کے دنوں میں، میں اپنی کلاس میں سب سے ذہین طالبہ تھی، اس وجہ سے مجھے اچھے نمبر حاصل کرنے کا حوصلہ تھا۔ سبرینہ ​​کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، اس نے بتایا کہ اس کی بڑی بیٹی آٹھ سال کی ہے اور کلاس 2 میں پڑھتی ہے۔ میرے لیے پڑھائی کے لیے وقت نکالنا واقعی مشکل تھا لیکن میں اپنی دو بڑی بیٹیوں کے اسکول جانے کے بعد پڑھتی تھی۔ میں دن میں کچھ گھنٹے پڑھتی تھی اور مشکل سوالات کے لیے شام کے وقت انہیں سمجھنے کے لیے یوٹیوب کا استعمال کرتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Madrasa Students in NEET نیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے مدارس کے طلبا اور ان کے رہنما کا ردعمل

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن گئے جب خواتین شادی کے بعد اپنی پڑھائی چھوڑ دیتی تھیں۔ اب دور بدل گیا ہے۔ اب تیز رفتار کمپوٹر کا دور چل رہا ہے۔ انٹرنیٹ ہے اور میری کامیابی یقینی طور پر دیہی علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے مشعل راہ ثابت ہوئی ہے اور جب ایک خاتون ہر ایک کام میں حصہ لے سکتی ہے، بچہ پیدا اور پال سکتی ہے تو اپنی زندگی کے خواب اور سپنے پورے کیوں نہیں کرسکتی ہے۔ سوچ اچھی ہو تو خاتون مرد سے بھی زیادہ مشکل کام کرسکتی ہے اور ہر ایک میدان میں بازی مار سکتی ہے۔

کپواڑہ: شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے آوورا گاؤں سے تعلق رکھنے والی تین بچوں کی ماں نے 10ویں جماعت کے سالانہ امتحان میں ٹاپ کر کے شادی شدہ خواتین کے لیے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ دسویں جماعت کے سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ خاتون نے 500 میں سے 467 نمبر حاصل کیے ہیں، جو پورے وادی کشمیر میں سب سے زیادہ 93.4 فیصد ہے۔ Mother of three Tops 10th JK Board Exam

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹاپر صبرینہ خالق نے بتایا کہ نویں جماعت پاس کرنے کے بعد 2012 میں اس کی شادی ہو گئی تھی اور وہ گھر کے کاموں میں مصروف رہیں۔ اس دوران وہ تین بچوں کی ماں بن گئیں۔ انہوں نے کہا میرے من میں پڑھنے کا خیال پھر سے آیا لیکن اپنے تین نابالغ بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے پڑھائی دوبارہ شروع کرنا آسان نہیں تھا لیکن میں نے اس سال 10ویں کے سالانہ امتحان میں شرکت کرنے کا ارادہ کر لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر جو کچھ بھی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ میں چیزوں کو سمجھنے میں کامیاب ہو گئی، صبرینہ نے مزید کہا کہ اپنے اسکول کے دنوں میں، میں اپنی کلاس میں سب سے ذہین طالبہ تھی، اس وجہ سے مجھے اچھے نمبر حاصل کرنے کا حوصلہ تھا۔ سبرینہ ​​کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، اس نے بتایا کہ اس کی بڑی بیٹی آٹھ سال کی ہے اور کلاس 2 میں پڑھتی ہے۔ میرے لیے پڑھائی کے لیے وقت نکالنا واقعی مشکل تھا لیکن میں اپنی دو بڑی بیٹیوں کے اسکول جانے کے بعد پڑھتی تھی۔ میں دن میں کچھ گھنٹے پڑھتی تھی اور مشکل سوالات کے لیے شام کے وقت انہیں سمجھنے کے لیے یوٹیوب کا استعمال کرتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Madrasa Students in NEET نیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے مدارس کے طلبا اور ان کے رہنما کا ردعمل

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن گئے جب خواتین شادی کے بعد اپنی پڑھائی چھوڑ دیتی تھیں۔ اب دور بدل گیا ہے۔ اب تیز رفتار کمپوٹر کا دور چل رہا ہے۔ انٹرنیٹ ہے اور میری کامیابی یقینی طور پر دیہی علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے مشعل راہ ثابت ہوئی ہے اور جب ایک خاتون ہر ایک کام میں حصہ لے سکتی ہے، بچہ پیدا اور پال سکتی ہے تو اپنی زندگی کے خواب اور سپنے پورے کیوں نہیں کرسکتی ہے۔ سوچ اچھی ہو تو خاتون مرد سے بھی زیادہ مشکل کام کرسکتی ہے اور ہر ایک میدان میں بازی مار سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.