ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کا جسد خاکی Mortal Remains Reach Delhi دہلی کے پالم ایئر پورٹ پر لایا گیا جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے پالم ایئر بیس پر سی ڈی ایس جنرل راوت اور دیگر فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، این ایس اے اجیت ڈوبھال نے بھی سی ڈی ایس جنرل راوت Tribute to CDS Bipin Rawat کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ایک جانب جہاں پالم ایئربیس پہنچ کر سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور دیگر فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا وہیں انہوں نے فوجیوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔
بتا دیں کہ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ساتھ ان کی اہلیہ مدھولیکا اور اس حادثے میں جان گنوانے والے 11 دیگر افراد کی لاشیں بھی دہلی پہنچ گئی ہیں۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ دہلی کے پالم ایئربیس پہنچے اور فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ معلومات کے مطابق این ایس اے اجیت ڈوبھال نے بھی فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
معلومات کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت بریگیڈیئر ایل ایس لِڈر سمیت چار لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔
بھارتی فضائیہ کے C-130J سُپر ہرکیولس ٹرانسپورٹ طیارے میں 13 لاشیں سُلور سے دہلی لائی گئی ہیں۔ جنرل راوت کی آخری رسومات پورے فوجی و سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔
بتادیں کہ بدھ کے روز سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 11 دیگر فوجی افسران تمل ناڈو میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے۔
فضائیہ اور دیگر حکام نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر ممکنہ طور پر دھند کے باعث گر کر تباہ ہوا جس میں سوار 13 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ واحد زندہ بچ جانے والے ونگ کمانڈر ورون سنگھ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اسی دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو لوک سبھا میں ملک کے پہلے چیف ڈیفنس چیف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے سلسلے میں بتایا کہ ایئر مارشل کی مانویندر سنگھ کی قیادت میں تینوں افواج کی ایک ٹیم نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت نے اپنی اہلیہ اور 12 دیگر کے ساتھ صبح 11:48 بجے ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹر میں سُلور سے ویلنگٹن کے لیے اڑان بھری تھی اور ہلی کاپٹر 12 بج کر 15 منٹ پر ویلنگٹن میں اترنا تھا۔ سُلور ایئر ٹریفک کنٹرولر کا 12.08 بجے ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ بعد میں مقامی لوگوں نے کنور کے قریب جنگل میں آگ دیکھی Coonoor Chopper Crash۔ موقع پر پہنچ کر انہوں نے ہیلی کاپٹر کو آگ میں لپٹا ہوا دیکھا جس کے بعد مقامی انتظامیہ کی ریسکیو ٹیم وہاں پہنچ گئی۔
لوگوں کو ہیلی کاپٹر سے نکال کر جلد از جلد ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال لے جایا گیا۔ اس حادثے میں ہیلی کاپٹر میں سوار 14 افراد میں سے 13 کی موت ہوگئی جن میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت بھی شامل ہیں۔
دیگر مرنے والوں میں سی ڈی ایس کے دفاعی مشیر بریگیڈیئر لکھویندر سنگھ لِڈر، سی ڈی ایس کے ملٹری ایڈوائزر اور اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ کرنل ہرجیندر سنگھ، ونگ کمانڈر پرتیک سنگھ چوہان، اسکواڈرن لیڈر کلدیپ سنگھ، جونیئر وارنٹ آفیسر رانا پرتاپ داس، جونیئر افسر ارکل پردیپ، حوالدار ستپال، نائک گرسیوک سنگھ، نائک جتیندر کمار، لانس نائک وویک کمار اور لانس نائیک ویر سائی تیجا کے نام شامل ہیں۔
اس حادثے میں واحد زندہ بچنے والے بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن ورون سنگھ کے والد کرنل کے پی سنگھ(ریٹائرڈ) نے بتایا کہ ان کے بیٹے ورون سنگھ کو ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال سے بنگلور کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔