یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی جانب سے نکالی گئی ٹریکٹر ریلی کے دوران پولیس اور کسانوں کے درمیان متعداد مقامات پر تشدد جھڑپ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ اس دوران پولیس پر پتھراؤ کیا گیا تو کچھ مقامات پر کسانوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ ڈی ٹی سی بسوں میں توڑ پھوڑ کی خبریں بھی ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلی سطح کی میٹنگ طلب کی جس میں اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور دہلی کی صورتحال حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے متعلقہ حکام سے دہلی اور این سی آر میں ہونے والے پرتشدد واقعات پر رپورٹ طلب کی۔ دہلی کے حالات کو دیکھتے ہوئے امت شاہ نے اضافی سکیورٹی فورسز کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی نیز انہوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ اگر کوئی بھی شخص امن و امان میں خلل ڈالتا ہے تو ان پر سخت کارروائی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے نیم فوجی دستوں کی 15 کمپنیوں کی فوری تعیناتی کی بھی منظوری دے دی ہے۔ ضرورت پڑنے پر مزید فورسز تعینات کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
تشدد پر کسان تنظیموں کا بیان
ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد پر سنیکت کسان مورچہ نے کہا کہ ہم احتجاج کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ مورچہ نے کہا کہ غیر سماجی عناصر ہمارے درمیان داخل ہوگئے ہیں، ورنہ ہماری تحریک پُرامن تھی۔
سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ ہم ایسے عناصر سے خود کو الگ کرتے ہیں جنہوں نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس سے قبل پولیس نے مغربی دہلی کے نانگلوئی چوک پر مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ وہیں، مظاہرین لال قلعے پر چڑھ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ پولیس نے مظاہرین کو لال قلعے سے بھگانے کی کوشش کی اور معمولی لاٹھی چارج کیا۔
اس کے علاوہ ایک شرمناک واقعہ میں، مظاہرین میں شامل کچھ افراد لال قلعہ کے گنبد پر چڑھتے ہوئے دکھائے گئے۔ ان لوگوں نے لال قلعہ پر بھی جھنڈے لہرائے۔