لکھنؤ: ڈسٹرکٹ جج اور ای ڈی کے خصوصی جج سنجے شنکر پانڈے نے منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں قید کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے رکن عتیق الرحمن سمیت تنظیم کے سات ممبران کے خلاف 3/4 پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ای ڈی کو اپنا گواہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 17 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران تمام ملزمان کو جیل سے لا کر خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ Charges framed against seven pfi members including siddique kappan
مزید پڑھیں:۔ Siddique Kappan Gets Bail سپریم کورٹ سے صحافی صدیق کپن کو ضمانت
منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ ہاتھرس واقعے کے ذریعے مبینہ طور پر سماجی تانے بانے کو خراب کرنے کے لیے بیرون ملک سے فنڈنگ کے الزامات سے متعلق ہے۔ 6 فروری 2021 کو اس معاملے میں صدیق کپن اور پی ایف آئی کے رکن عتیق الرحمان کے علاوہ کے اے رؤف شریف، مسعود احمد اور محمد عالم کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی۔ ای ڈی کی دہلی یونٹ پہلے ہی غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے میں پی ایف آئی کی جانچ کر رہی تھی۔ اس دوران پی ایف آئی کے ارکان اشرف قادر اور عبدالرزاق پیڈیاکل کو بھی گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا اور ان کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے۔ الزامات عائد کرنے سے پہلے تمام ملزمان کو الزامات پڑھ کر سنائے گئے جبکہ ملزمان نے الزامات سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فائل پیش کرنے کو کہا۔ قابل ذکر ہے کہ صدیق کپن کو متھرا میں درج مقدمے میں سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے، حالانکہ وہ ای ڈی میں درج کیس میں اب بھی جیل میں ہیں۔