سمستی پور: اگر سماج میں لڑکی کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے تو سب سے پہلے وہ اپنے گھر والوں سے مدد کی امید رکھتی ہے۔ ہر لڑکی اپنا دکھ سب سے پہلے اپنے والدین کو بتاتی ہے لیکن اگر کسی لڑکی کا باپ اور چچا ہی اپنی بیٹی کی عزت لوٹنے پر آمادہ ہو اور ماں بھی اس میں ملوث ہو تو وہ لڑکی کیا کرے؟ بہار کے سمستی پور سے ایسی ہی ایک دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی، جسے سن کر ہر کوئی پریشان ہو گیا ہے۔ واقعہ ضلع کے سنگھیا تھانہ علاقے کے تحت ایک گاؤں کا ہے۔ Police arrested the accused father, uncle and mother
سماج کو شرمندہ کرنے والا یہ پورا معاملہ عصمت دری سے جڑا ہوا ہے۔ جس کا انکشاف خود متاثرہ نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر کیا ہے۔ ویڈیو میں متاثرہ لڑکی کہہ رہی ہے کہ روزانہ 20 سے 25 لوگ اس کا ریپ کرتے ہیں۔ والد اور چچا بھی اس کی عصمت دری کرتے ہیں۔ تھانے سے پولیس آتی ہے اور وہ بھی وہی کام کرتی ہے۔ متاثرہ کی جانب سے ریکارڈ کیا گیا یہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ متاثرہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص اس کے ساتھ زبردستی کرتا بھی نظر آرہا ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ لڑکی کی ماں بھی اس بدسلوکی میں ملوث ہے۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اس کے والدین پیسوں کے لیے دوسروں سے عصمت دری کرواتے ہیں۔ انکار کرنے پر اسے شدید زدوکوب کیا جاتا ہے۔ متاثرہ نے یہ بھی بتایا کہ اس کی ماں گھر میں شراب فروخت کرتی ہے۔ تھانے کی پولیس بھی گھر آتی ہے، شراب پیتی ہے اور میرے ساتھ گھناؤنا کام کرتی ہے۔ پنچایت کا سابق سربراہ بھی شراب پی کر ایسا ہی کرتا ہے۔ متاثرہ نے درخواست کی ہے کہ اسے تحفظ فراہم کیا جائے ورنہ یہ لوگ اسے قتل کر دیں گے۔
متاثرہ کا کہنا کہ "میرے ساتھ روزانہ ایسا ہوتا ہے، میں گھٹن کی زندگی گزار رہی ہوں، کوئی مدد کرنے والا نہیں، احتجاج کرنے پر مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی ہیں، ماں، باپ، چچا سب مل کر مجھ سے یہ سب پیسوں کے لیے کرواتے ہیں، کس سے؟ شکایت کرو ں؟ تھانہ انچارج بھی میرے ساتھ زیادتی کرتا ہے، پنچایت کا سابق سربراہ، تھانے کی پولیس بھی گھر آکر شراب پی کر ریپ کرتی ہے، روزانہ 20 سے 25 لوگ ریپ کرتے ہیں، میں تنگ آچکی ہوں، میری مدد کریں نہیں تو یہ لوگ مجھے مار ڈالیں گے" -
وہیں ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سمستی پور پولیس حرکت میں آگئی۔ اس کے بعد خاتون پولیس لڑکی کے ساتھ ساتھ اس کی والدین کو بھی اپنے ساتھ روسڈا لے گئی۔ خاتون تھانہ صدر پشپلتا بھی اس معاملے کو لے کر روسڈا پہنچ گئی ہیں اور لڑکی کا بیان ریکارڈ کرایا۔ پولیس نے لڑکی کے والدین سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس پورے معاملے میں ایس پی ہردائی کانت نے روسڈا ایس ڈی پی او کو انکوائری کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے کے حوالے سے روسڈا کے ایس ڈی پی او شہریار اختر کا کہنا تھا کہ والدین سمیت تین افراد کو لڑکی سے پیسوں کے عوض کاروبار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سنگھیا تھانے کے اے ایس آئی منوج کمار چودھری کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ لڑکی کو طبی معائنے کے لیے خواتین تھانے کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Minor Girl Raped In Indore: اندور میں نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی