مختار عباس نقوی نے جمعہ کے روز یہاں قومی اقلیتی کمیشن کے نئے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ کے چارج سنبھالنے کے موقع پر پر کہا کہ اقبال سنگھ کے سماجی، ادبی اور سیاسی تجربات سے کمیشن کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے قیام کے بعد ان کی حکومت نے سماج کے تمام طبقات کو بااختیار بنانے کے لیے بڑے سے بڑے اور مشکل ترین فیصلے لیے، جس کا اثر اب نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1984 کے سکھ فساد متاثرین کو برسوں سے انصاف نہیں مل رہا تھا لیکن ان کی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی تو اس کے بعد قصورواروں کو سزا ملنا بھی شروع ہو گئی۔ مودی حکومت نے سکھ فساد متاثرین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دے کر راحت پہنچانے کا کام کیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے مذہبی اور تاریخی مقامات کی یاترا کے لیے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے، جو آنے والے نومبر یا دسمبر میں شروع ہوگا۔ اس کے تحت پٹنہ صاحب، دمداما صاحب سمیت مختلف گردواروں کی یاترا کرائی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
اے ایم یو ملک کی ٹاپ۔10 یونیورسٹی میں شامل
مودی حکومت سماج کے تمام طبقات کی ترقی کے لیے کام کرتی ہے۔ معاشرے کا ہر فرد محفوظ رہے اور ترقی میں برابر کا شراکت دار بنے یہ حکومت کا ہدف ہے۔
یواین آئی