نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی شبیہ چمکانے کے لیے چین کو اپنی زمین سونپ کر ایک معاہدہ کیا ہے اور جن علاقوں میں پہلے ہندوستانی فوجی گشت کرتے تھے انہیں اس معاہدے کے بعد بفر زون اعلان کیا گیا ہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی کو ازبکستان کے دو روزہ دورے پر جانا ہے اور وہاں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات ہو سکتی ہے۔Congress Slams Modi Govt
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے بہت سی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ حکومت اس معاہدے کے تحت اپنے پٹرولنگ پوائنٹس ترک کر رہی ہے۔ اب تک ہماری فوج پوائنٹ 17 تک گشت کرتی تھی لیکن اب ہمیں 15 تک گشت کرنا ہو گا اور اپنے پہلے والے گشتی مقامات کو چھوڑنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کس قسم کا معاہدہ ہے، جس کے تحت ہم لداخ میں ایک ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے کو بفر زون بنا رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مودی اور جن پنگ کے درمیان ملاقات سے صرف دو دن پہلے اس طرح کا معاہدہ ثابت کرتا ہے کہ یہ معاہدہ وزیر اعظم کی شبیہ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مودی جھوٹی تعریف اور جھوٹی تشہیر چاہتے ہیں اور چین اس بات کو بخوبی سمجھتا ہے اسی لئے وہ پہلے مودی کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتا ہے اور اسے بفر زون قرار دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ان علاقوں کو چھوڑنے کے لیے مسلسل معاہدے کر رہی ہے جہاں پہلے گشت کیا جاتا تھا اور ایسے معاہدے کر کے فوج کا مورال پست کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اپریل 2020 سے پہلے کی صورتحال اب کیوں نہیں ہے۔ ہندوستان پٹرولنگ پوائنٹ 14، 15 اور 17 سے پٹرولنگ کیوں ہٹا دی گئی ہے۔ چین جانتا ہے کہ مودی پبلسٹی کے بھوکے ہیں اور اس کے لیے وہ فوج کا مورال توڑ سکتے ہیں، ملک کو دھوکہ دے سکتے ہیں اور ملک کی سرزمین چین کے حوالے کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Congress On BjP بھارت جوڑو یاترا سے پریشان بی جے پی نے گوا میں آپریشن کمل شروع کیا، کانگریس
یو این آئی