چنئی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے تمل اور دیگر علاقائی زبانوں کو سی آر پی ایف بھرتی کے لیے کمپیوٹر ٹیسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔ امت شاہ کو لکھے گئے خط میں جس کی کاپیاں یہاں میڈیا کو جاری کی گئیں۔ انہوں نے مرکز کے اس نوٹفکیشن کو 'امتیازی' اور 'یکطرفہ' قرار دیا جس میں صرف انگریزی اور ہندی کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ سی آر پی ایف کا یہ امتحان تامل ناڈو سے 579 سمیت 9,212 آسامیوں کو پر کرنے کے لئے پورے ملک کے 12 مراکز میں ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امتحان انگریزی اور ہندی میں لکھا جا سکتا ہے جس نے تمل ناڈو کے امیدواروں کو حیران کر دیا ہے۔ وہ ایک نقصان دہ پوزیشن میں ہیں کیونکہ وہ اس قابل نہیں تھے کہ اپنی ''مقامی ریاست'' میں یہ امتحان اپنی مادری زبان میں امتحان دے سکیں۔ اسٹالن نے یہ حقیقت بھی بتائی کہ ''ہندی میں بنیادی فہم'' کے لئے 100 میں سے 25 نمبرمختص کرنے سے صرف ہندی بولنے والے امیدواروں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے نوٹیفکیشن کو ان کے مفادات کے خلاف قرار دیا جنہوں نے تمل ناڈو سے امتحان کے لیے درخواست دی تھی۔ اسٹالن نے کہا کہ یہ نہ صرف یکطرفہ، لیکن امتیازی ہے جو تملناڈو کے خواہشمند امیدواروں کو سرکاری ملازمت لینے سے روکتا ہے۔ اس سلسلے میں اسٹالن نے امت شاہ سے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی جس سے غیر ہندی بولنے والے نوجوانوں کو تمل سمیت اپنی علاقائی زبان میں امتحان دینے کی اجازت مل سکے۔
یو این آئی