کرناٹک کے منڈیا کے پی ای ایس کالج کی طالبہ اور 'جے شری رام' کے مخالف 'اللہ اکبر' کا نعرہ لگانے والی بی بی مسکان خان کا کہنا ہے کہ میرا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری لڑائی کسی مذہب یا کسی خاص فرقے کے خلاف نہیں ہے بلکہ میں اپنے حقوق اور تعلیم کے لئے لڑ رہی ہوں اور میں ہندو و مسلم تمام طالبات کے حقوق کی لڑائی لڑ رہی ہوں۔
وہیں مسکان کے والد محمد حسین خان نے اداکار سلمان خان کی جانب سے تین کروڑ روپے عطیہ دیے جانے کی خبر کو فرضی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس طرح کی فرضی خبر پھیلائی جا رہی ہے کہ اداکار سلمان خان نے مجھے تین کروڑ روپے دیے ہیں جو سراسر فرضی اور جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ مجھے سلمان خان کی طرف کوئی رقم موصول ہوئی ہے اور نا ہی مجھے پیسوں کی ضرورت ہے۔ براہ کرم ایسی فرضی خبریں نہ پھیلائیں۔ میں بھی ایمان والا ہوں اور آپ بھی ایمان والے ہیں، لہذا ایسی افواہیں نہ پھیلائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جمعیت علماء کے وقف کو بھی منع کر دیا تھا۔ میں نے فون پر ان کو بتایا کہ زکوٰة و صدقات میں خود نکالتا ہوں، میں لینے والوں میں سے نہیں بلکہ دینے والوں میں سے ہوں۔ مجھے پیسوں کی بالکل ضروت نہیں ہے لیکن جمعیت کے وفد نے خوشی کا موقع کہہ کر رقم دے دی۔
حسین خان نے کہا کہ انشاء اللہ میرا ارادہ ہے کہ ان پیسوں سے مسکان کے نام کی ایک ایمبولینس فراہم کروں گا اور محلے میں کچھ مخصوص بچے ہیں، ان کی تعلیم و تربیت کا انتظام کروں گا۔
- مزید پڑھیں:۔ باحجاب طالبہ پر کس طرح بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے، آپ بھی دیکھیں
- US on Karnataka Hijab Row: اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی، امریکہ کا ردعمل
- Hijab controversy in Karnatka: کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر بحث حجاب معاملہ چودہ فروری تک ملتوی
واضح رہے کہ گذشتہ روز ریاست کے پی ای ایس کالج میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جس میں تنہا طالبہ پر سینکڑوں بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے، جس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باحجاب طالبہ جیسے ہی کالج کیمپس میں داخل ہوئی، وہاں موجود بھگوا طلبہ جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے طالبہ کی جانب دوڑ پڑے جس کے بعد طالبہ نے بھی ان کے نعرے کے جواب میں اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔