ETV Bharat / bharat

اندور: مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے پر قومی اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیا

مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں ایک چوڑی بیچنے والے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر قومی اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی کمیشن نے اندور کے ڈی ایم سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کی ہے'۔

مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر قومی اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیا
مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر قومی اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیا
author img

By

Published : Aug 23, 2021, 8:19 PM IST

مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں چوڑی بیچنے والے ایک مسلم نوجوان کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے پیش نظر اقلیتی کمیشن نے از خود نوٹس لیا ہے'۔ اندور کے ڈی ایم کو بھیجے گئے خط میں اقلیتی کمیشن نے کہاکہ' انہیں سوشل میڈیا کے ذریعہ اس بات کا علم ہوا کہ ' اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنےوالے ایک نوجوان کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملک کے سیکولر ڈھانچے کے لیے خطرناک ہیں'۔

ڈی ایم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ضلع میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس سے ایسا لگتا ہے کہ ان تشدد کے تعلق سے ضلع انتطامیہ کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کر رہی ہے'۔

ساتھ ہی کمیشن نے ڈی ایم کو یہ انتباہ دیا ہےکہ ایک ہفتہ کے اندر اس سارے معاملات کی رپورٹ کمیشن کو سونپی جائے ساتھ ہی اس بات سے بھی مطلع کیا جائے کہ ان واقعات کو انجام دینے والوں کو کیا کارروائی کی گئی ہے اور ان معاملات کو روکنے کے لیے کیا اقدام کیے جارہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: اندور میں مسلم نوجوان ہجومی تشدد کا شکار

آپ کو بتا دیں کہ' یہ معاملہ اندور کے بان گنگا تھانہ علاقے کا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ' نوجوان چوڑی بیچنے کے بہانے علاقے کی خواتین سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا اس معاملے میں کوتوالی تھانہ میں کیس بھی درج کرایا گیا ہے، وہیں اس تعلق سے مدھیہ پردیش کے وزیر نروتتم مشرا نے کہا کہ چوڑی بیچنے والا یہ نوجوان اپنا مذہب چھپا کر علاقے مین سامان بیچ رہا تھا ا س لیے یہ معاملہ پیس آیا۔ انہوں نے اس معاملے پر یہ بھی کہا کہ چوڑی بیچنے والے اور اس کی پٹائی کرنے والے دونوں پر کارروائی کی جائے گی'۔

مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں چوڑی بیچنے والے ایک مسلم نوجوان کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے پیش نظر اقلیتی کمیشن نے از خود نوٹس لیا ہے'۔ اندور کے ڈی ایم کو بھیجے گئے خط میں اقلیتی کمیشن نے کہاکہ' انہیں سوشل میڈیا کے ذریعہ اس بات کا علم ہوا کہ ' اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنےوالے ایک نوجوان کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملک کے سیکولر ڈھانچے کے لیے خطرناک ہیں'۔

ڈی ایم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ضلع میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس سے ایسا لگتا ہے کہ ان تشدد کے تعلق سے ضلع انتطامیہ کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کر رہی ہے'۔

ساتھ ہی کمیشن نے ڈی ایم کو یہ انتباہ دیا ہےکہ ایک ہفتہ کے اندر اس سارے معاملات کی رپورٹ کمیشن کو سونپی جائے ساتھ ہی اس بات سے بھی مطلع کیا جائے کہ ان واقعات کو انجام دینے والوں کو کیا کارروائی کی گئی ہے اور ان معاملات کو روکنے کے لیے کیا اقدام کیے جارہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: اندور میں مسلم نوجوان ہجومی تشدد کا شکار

آپ کو بتا دیں کہ' یہ معاملہ اندور کے بان گنگا تھانہ علاقے کا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ' نوجوان چوڑی بیچنے کے بہانے علاقے کی خواتین سے چھیڑ چھاڑ کر رہا تھا اس معاملے میں کوتوالی تھانہ میں کیس بھی درج کرایا گیا ہے، وہیں اس تعلق سے مدھیہ پردیش کے وزیر نروتتم مشرا نے کہا کہ چوڑی بیچنے والا یہ نوجوان اپنا مذہب چھپا کر علاقے مین سامان بیچ رہا تھا ا س لیے یہ معاملہ پیس آیا۔ انہوں نے اس معاملے پر یہ بھی کہا کہ چوڑی بیچنے والے اور اس کی پٹائی کرنے والے دونوں پر کارروائی کی جائے گی'۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.