مغربی بنگال كے دارالحكومت كولكاتا میں ان دنوں حكمراں جماعت ترنمول كانگریس اور اپوزیشن جماعتوں كے درمیان سیاست میں برتری كی جنگ جاری ہے ۔اسی درمیان تمام پارٹیوں كے اعلیٰ رہماوں كے درمیان بیان بازی كا بھی سلسلہ جاری ہے ۔
minister firhad hakim on assets case in a press conference
اسی درمیان ترنمول كا نگریس كے سنیر رہنما اور وزیر فرہاد حكیم نے كہاكہ ریاست میں انتقام كی سیاست زوروں پر جاری ہے۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی كی سیاسی جماعت ترنمول كانگریس كو بدنام كرنے كی كوشش كی جا رہی ہے۔پارٹی كے رہنماوں كو جھوٹے الزامات میں پھنسانے كی سازش بھی كی جا رہی ہے ۔
ریاستی وزیر نے كہاكہ الزام لگانے والوں كو اپنی پارٹی كی جانب بھی دیكھنی چاہیے۔ان میں تو درجنوں ایسے رہنما ہیں جو بدعنوانی كے معاملے میں ملوث ہیں لیكن مركز میں ان كی حكومت ہے جس كی وجہ سے ان كے خلاف سركاری جانچ ایجنسیوں كا استعمال نہیں كیا جا رہا ہے۔
انہوں نے كہاكہ انہیں كسی بات كی كویی فكر نہیں ہے۔انہیں جیل جانے سے ڈر نہیں لگتا ہے ۔ڈر لگنے كی كیا بات ہے۔انہوں نے ایسا كویی كام نہیں كیا ہے جس كی وجہ سے جیل جانا پڑے ۔وہ اپنی پارٹی اور قاید كے لیے ایمانداری سے كام كرتے ہیں۔ عوام كی حمایت اور محبت اس كی عمدہ مثال ہے ۔اس سے زیادہ ہمیں كچھ نہیں چاییے۔
ان كا كہنا ہے كہ ڈرنا انہیں چاہیے جو ملك كے ساتھ غداری كررہے ہیں۔ ملك میں نفرت اور تشدد كی سیاست كو ہوا دے رہے ہیں۔ ہم تو عام لوگوں كی خدمات انجام دینے كی ہر ممكن كوشش كرتے ہیں۔ عام لوگوں كیپریشانیاں دور كرنے كے لیے ان كے درمیان رہتے ہیں۔اگر عام لوگوں كی مدد اور انہیں پریشانیوں سے نجات دلانے كے لیے كام كرنے پر جیل جاناپڑے تو جاییں گے ۔اس میں كیا ركھا ہے ۔
كولكاتا میونسپل كارپوریشن كے میر فرہاد حكیم كے مطابق گزشتہ 11 برسوں میں ترنمول كانگریس كی نگرانی والی حكومت نے مغربی بنگال كے عام لوگوں كے لیے جو كچھ بھی كیا ہے ۔وہ گزشتہ 65 برسوں میں نہیں ہوا ہے ۔34 سالہ لفٹ حكومت كے دور میں بنگال كے عوام كو غریب بنایاگیا۔