شوپیان: وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ پہاڑی ضلع شوپیان میں بھی سردیوں کے بادشاہ 'چلہ کلان' کی آمد کے ساتھ ہی ریکارڈ توڑ سردی نے لوگوں کی مشکلات و پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ چالیس دنوں پر محیط 'چلہ کلان 21 سمبر سے شروع ہوچکا ہے۔ چلہ کلان موسم سرما کے ایسے 40 دن ہوتے ہیں جو خون منجمد کردینے والی سردی اپنے ساتھ لاتے ہیں۔ Kashmir Weather Update وادی کے بیشتر علاقوں کی طرح پہاڑی ضلع شوپیاں میں بھی درجہ حرارت منفی 9 ڈگری ہونے سے واٹر سپلائی اسکیمز منجمد ہوگئیں جس کی وجہ سے پانی کی دستیابی میں شدید قلت محسوس کی جارہی ہے۔ سردی کی شدت میں مسلسل ہورہے اضافے کے باعث پانی کے پائپ اور ندی نالوں سمیت تمام آبگاہیں منجمد ہوگئی ہیں۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے نلوں کو موٹے کپڑے میں لپیٹ دیا ہے تاکہ ان میں پانی جم نہ جائے لیکن سردی کی شدت کے سامنے یہ تمام تدبیریں ناکام ثابت ہورہی ہیں۔ Shopian's Aquifers Freeze Due to Cold
وہیں دوسری جانب کڑاکے کی سردی اور سرد کی لہر جاری رہنے کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے ہیں۔ پوری وادی شدید سردی کی لپیٹ میں آگئی ہے جس کے نتیجے میں بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی ہوئی ہے اور خریداروں کی بہت کم تعداد بازاروں میں نظر آرہی ہے۔ وادی میں اگرچہ آسمان صاف رہتا ہے اور دھوپ بھی کھلی رہتی ہے لیکن چلہ کلان کی آمد کے ساتھ ہی سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران محکمہ صحت نے لوگوں خاص کر بزرگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ گھروں سے باہر نکلنے میں اجتناب کریں اور اگر مجبوری کی حالت میں گھر سے باہر نکلنا پڑے تو اپنے آپ کو پوری طرح سے گرم لباس میں ڈھانپ کر ہی نکلیں کیونکہ سردی کی شدت میں کافی اضافہ ہوا ہے جس سے انسان کچھ ہی پل بھر میں بیمار ہوسکتا ہے۔ Challai Kalan in Kashmir