اس بات می کوئی شک نہیں ہے کہ کووڈ 19 نے پوری دنیا میں جسمانی صحت کے ساتھ ذہنی صحت کو بھی سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ کووڈ 19 کی دوسری لہر نے بھارت کے لوگوں کو تباہ و برباد کردیا ہے اور لوگوں کی ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس وبا میں اپنے پیاروں اور قریبوں کو کھونے کا غم اور اپنی جان گنوانے کے خطرہ کے بارے میں سوچ کر لوگ دباؤ، اضطراب، افسردگی اور نیند نہ آنے کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔
خراب دماغی حالت کئی طرح کی امراض کا باعث بن سکتا ہے، اس میں بھوک نہ لگنا، عدم دلچسپی،کسی چیز میں دھیان نہیں لگا پانا، صحیح فیصلہ نہیں کرپانا شامل ہے،اس کے علاوہ خراب ذہنی توازن انسان میں شراب اور تمباکو کے مزید استعمال کا بھی سبب بن سکتا ہے۔خاص طور پر ایسی حالت میں انسان کو یا بھوک نہیں لگتی یا وہ غیر صحت بخش کھانا کھانے لگتا ہے، جسے انگریزی میں 'ایموشنل ایٹنگ 'کہتے ہیں۔ایسی حالت میں ہمیں جسمانی تکلیف سے بھی گزرنا پڑتا ہے، جیسے سردرد، معدے کی پریشانی، جسمانی درد وغیرہ۔
ذہنی صحت کو کیسے برقرار رکھیں؟
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور پریوینشن(سی ڈی سی) کے ذریعہ تجویز کردہ کچھ طریقے یہ ہیں، جو غم، اضطراب، دباؤ وغیرہ سے نمٹنے میں مدد کریگی۔
- خبریں دیکھنے، پڑھنے یا سننے سے بریک لیں، خاص طور پر سوشل میڈیا کا استعمال کم کرلیں۔جانکاری حاصل کرنا اچھی بات ہوتی ہے لیکن وبائی مرض سے متعلق خبریں پریشان کن ہوسکتے ہیں۔خبریں دیکھنے کے وقت کو محدود کرلیں، دن میں دو بار صرف خبر دیکھٰیں۔کچھ وقت تک فون، ٹی وی اور کپمیوٹر اسکرین سے دوری اختیار کرنا برا ثابت نہیں ہوگا۔
- اپنے جسم کا خیال رکھیں، گہری سانس لیں، ورزش کریں یا مراقبہ کریں۔
- صحتمند اور متوازن کھانا کھانے کی کوشش کریں
- روزانہ ورزش کریں۔
- اچھی نیند لیں۔
- ضرورت سے زیادہ شراب، تمباکو کے استعمال سے پرہیز کریں۔
- اگر کورونا کی ویکسین دستیاب ہے، تو ویکسین لیں۔
- نئی چیزوں کو سیکھنے کی کوشش کریں۔کچھ دوسری سرگرمیاں کرنے کی کوشش کریں جسے آپ لطف اندوز ہوسکیں۔
- لوگوں سے بات کریں۔اپنے خدشات اور مسائل اپنے قریبیوں سے سانجھا کریں اور آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔
دوسروں کی مدد کیسے کریں؟
اگر آپ کو محسوس ہورہا ہے کہ آپ کے گھر والے، رشتہ دار یا آپ کا کوئی دوست ان حالات میں ذہنی دباؤ سے جوجھ رہا ہے تو اس کی مدد کے لیے آگئے آئیں۔لیکن سب سے پہلے اس بات کو یقنی بنائیں کہ آپ اچھے ہیں یا نہیں اور آپ دوسروں کے درد کو سننے کے لیے ذہنی طور پر مضبوط ہیں یا نہیں۔سب سے اچھی چیز آپ یہ کرسکتے ہیں کہ آپ ان کو پہلے اطمینان محسوس کروایں جہاں وہ اپنا احساسات اور جذبات کا اظہار کرسکیں۔انہیں یقین دلائیں کہ آپ سمجھتے ہیں کہ وہ کن حالات سے گزر رہے ہیں اور جلد ہی سب بہتر ہوجائے گا۔ان کے سامنے کوئی بری خبر نہ بتائیں یا ان واقعات کو بیان نہ کریں جن سے منفی خیالات پیدا ہونے کا خدشہ ہو۔فون یا ویڈیو کالز کے ذریعے ان سے رابطے میں رہیں تاکہ انہیں تنہائی محسوس نہ ہو۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ ان کی حالت بدتر ہوتی جارہی ہے تو اس معاملے میں کسی پیشہ وار انسان سے مدد لینے کو کہیں۔