لکھنؤ: بیس مارچ کو عالمی یوم گوریا منایا جاتا ہے اور اس دن یہ عہد کیا جاتا ہے کہ گوریہ پرندے کی حفاظت کو یقنی بنایا جائے۔ درختوں کے بے تہاشہ کٹائی اور جنگل کے کم ہونے اور فضائی الودگی کے سبب گوریا کا وجود خطرہ میں ہے لیکن لکھنؤ کے حیدر گنج کالونی کے رہنے والے چاند قریشی نے عہد کیا ہے کہ وہ اس پرندے کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے اپنے آشیانے میں گوریا چڑیوں کا بھی آشیانہ تعمیر کرایا ہے، جس میں ہزاروں چڑیاں پل رہی ہیں۔
چاند قریشی کا کہنا ہے کہ ایک زمانہ تھا، جب گوریا چڑیا کی تعداد کافی زیادہ ہوا کرتی تھی اور اس کی خوش الحان آواز کانوں میں گونجتی تھی لیکن موجودہ دور میں یہ چڑیا ختم ہورہی ہے۔ اس کے لیے سماجی کارکنان فکر مند ہیں۔ گوریا کو بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔ لکھنؤ کے چاند قریشی نے اپنا گھر تعمیر کرانے کے وقت آرٹیفیشل درخت بنایا، جس میں گوریا کے گھونسلے بنائے گئے ہیں اور یہاں آج ہزاروں کی تعداد میں گوریا موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ای ٹی وی بھارت کی خبر نے میری 'گوریّا تحفظ مہم' کو پرواز عطا کی
انہوں نے بتایا کہ گوریا کی خوش الحان آواز کانوں سے دور ہورہی ہیں لیکن موجودہ وقت میں ہمارے گھر پر ہزاروں گوریا کی دیکھ بھال اور کھانے کا انتظام پوری پابندی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ امید ہے کہ آنے والے وقت میں بڑی تعداد میں گوریا ہوں گی۔ چاند قریشی دیگر پرندوں کی بھی دیکھ بھال کرتے ہیں، ان کے گھر پر آرٹی فیشل درخت پر گوریاں خوب اٹکھیلیاں کرتی ہے۔ چاند قریشی اگرچہ یہ شوقیہ کیا کر رہے ہیں لیکن گوریا پرندے کا زوال اس قدم سے کم ہوگا۔ وہ بتاتے ہیں کہ زیادہ تر سماج کے ایسے کارکنان جو اس پرندے کیلئے فکر مند ہیں اور اس کے لئے بے لوث خدمت کر رہے ہیں، ایسے افراد نہ صرف فضائی آلودگی کو کم کررہے ہیں بلکہ گوریا کی تحفظ کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔