ETV Bharat / bharat

Abid Hussain known as Bajrangi Bhaijaan بیرونی ممالک میں پھنسے لوگوں کو وطن واپس لانے والے بجرنگی بھائی سے ملیے - عابد حسین کی کہانی

بجرنگی بھائی جان کے نام سے مشہور بھوپال سے تعلق رکھنے والے عابد حسین نے بیرونی ممالک پھنسے لوگوں کو واطن واپس لانے کے لئے مسلسل کوشاں رہتے ہیں۔ وہ اب تک 350 سے زائد افراد کو واطن واپس لا چکے ہیں۔ Story of Abid Hussain

عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے لوگوں کو وطن واپس لاتے ہیں
عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے لوگوں کو وطن واپس لاتے ہیں
author img

By

Published : Oct 13, 2022, 1:50 PM IST

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارلحکومت بھوپال کے بجرنگی بھائی جان کے نام سے مشہور عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے افراد کو وطن واپس لانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ دراصل بھارت سے فرضی نوکری کے نام پر لوگوں کو بیرونی ممالک بھیجا تو جاتا ہے پر وہاں ان سے دیگر کام کروایا جاتا ہے اور انہیں پریشان کیا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کو عابد حسین وطن واپس لانے میں مسلسل کوشاں رہتے ہیں۔ وہ اب تک تقریبا 350 لوگوں کو وطن واپس لا چکے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ملیشیا میں پھنسے تین نوجوانوں کی وطن واپسی کرائی ہے۔ Abid Hussain known as Bajrangi Bhaijaan

عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے لوگوں کو وطن واپس لاتے ہیں

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سب سے پہلے ایک معاملہ بنگلہ دیش سے بھاگ کر آئے ایک چھوٹے سے بچے رمضان کا ملا، جو کہ بنگلہ دیش سے بھوپال پہنچ گیا تھا۔ اس بچے کی مدد کے لیے انہوں نے رمضان نام سے ٹویٹر پر مہم چلائی، جس میں ان کو بڑی کامیابی ملی۔ اس وقت کی وزیر خارجہ آنجہانی ششما سوراج نے عابد حسین کی بہت مدد کی تھی اور رمضان کو بھوپال سے اس کی والدہ کے پاس حفاظت کے ساتھ بنگلہ دیش پہنچادیا گیا۔ اس معاملے کے بعد عابد حسین نے ارادہ کیا کہ وہ ایسے لوگوں کی مدد کریں گے جو بیرون ممالک میں کسی وجہ سے پھنس گئے ہیں اور اپنے وطن لوٹنا چاہتے ہیں۔

عابد حسین کو "بجرنگی بھائی جان" کہا جاتا ہے، عابد حسین کو ان معاملات میں اتنا علم ہو گیا ہے کہ کب کہاں کس طرح سے بات کی جائے اور کن لوگوں سے مدد لی جائے تاکہ غیر ممالک میں پھنسے لوگوں کو آسانی کے ساتھ اپنے وطن واپس لایا جا سکے۔ اب عابد حسین آسانی کے ساتھ بھارتی سفارت خانہ میں غیر ممالک میں پھنسے لوگوں کے تعلق سے بات کرتے ہیں۔ جس سے لوگوں کا وطن واپسی کا راستہ ہموار ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک عابد حسین نے 350 سے بھی زائد لوگوں کی وطن واپسی کروا چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ اب بیرونی ممالک سے لوٹیں گے بھارتی افراد

عابد حسین کو بجرنگی بھائی جان کیوں کہا جاتا ہے؟ جس طرح سے سلمان خان کی فلم 'بجرنگی بھائی جان' میں سلمان خان نے ایک پاکستانی بچی کو اس کے وطن پہنچایا تھا اسی طرح سے بھارت کا ایک بچہ جو پاکستانی جیل میں تھا اسے اپنی مہم کے ذریعے عابد حسین نے واپس بھارت بلایا تھا، اس وقت سے عابد حسین کو میڈیا کے ذریعے بجرنگی بھائی جان کے نام سے بلایا جاتا ہے۔ عابد حسین نے کہا کہ آج نوجوانوں کو کچھ ایجنسیاں نوکریوں کا لالچ دے کر انہیں بیرون ممالک بھیجتی ہیں اور انہیں وہاں وہ سہولیات مہیا نہیں کرواتی ہیں جن کا وہ وعدہ کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ بیرون ممالک میں پھنس جاتے ہیں۔


اعظم گڑھ کے نوجوان ویرندر نے ای ٹی وی بھارت کو اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ ایک ایجنڈ کے ذریعہ مجھے ملیشیا بھیجا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ وہاں پر ٹریکٹر چلانے کا کام ہے اور تمہیں 25 سے 30 ہزار تنخواہ دی جائے گی، لیکن وہاں ہم سے مالی اور مزدوری کا کام کرویا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تین سال کا کونٹریکٹ تھا جس کے ختم ہونے کے بعد بھی ہمیں بھارت نہیں بھیجا جارہا تھا۔ پھر ہم نے عابد حسین سے مدد مانگی اور ان کی محنت کے سبب ہماری وطن واپسی ہوئی۔

وہیں ملیشیا سے واپس آئے مشرف کا کہنا ہے کہ ہمیں جو کام بھارت میں بتاکر بھیجا گیا، وہ ملیشیا میں نہیں کرایا گیا، ہم سے کہا گیا تھا ہر ماہ تنخواہ ملے گی، لیکن ہم کو روزنداری پر رکھا گیا اور کم پیسہ دیا گیا۔ ساتھ ہی ہمارا تین سال کا ایگریمنٹ تھا لیکن مالک کے ذریعہ اس میں مزید اضافہ کرنے کی کوشیش کی جارہی تھی اور ہمیں ایگریمنٹ کو اور آگے نہیں بڑھانا تھا۔ مشرف نے کہا مجھے لوگوں اور شوشل میڈیا کے ذریعہ عابد حسین کا پتا چلا اور ان سے رابطے کے بعد ہم جلد ازجلد اپنے وطن کو لوٹ آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان دو نوجوان کے ساتھ ایک اور ساتھی انوپ منڈل کی بھی ملیشیا سے واپسی ہوئی ہے۔ جن کا تعلق کولکتہ سے ہے۔ عابد حسین نے کہا کہ ان سے رابطے کے بعد ملیشیا ہائی کمیشن اور بھارتی سفارت خانہ سے رابطہ کیا اور دونوں جانب سے کی گئی کاروائی کے بعد یہ لوگ آج اپنے وطن لوٹ آئے ہیں۔ عابد حسین نے دونوں ایمبیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سبھی کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے ان کی اس کام میں مدد کی۔


بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارلحکومت بھوپال کے بجرنگی بھائی جان کے نام سے مشہور عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے افراد کو وطن واپس لانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ دراصل بھارت سے فرضی نوکری کے نام پر لوگوں کو بیرونی ممالک بھیجا تو جاتا ہے پر وہاں ان سے دیگر کام کروایا جاتا ہے اور انہیں پریشان کیا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کو عابد حسین وطن واپس لانے میں مسلسل کوشاں رہتے ہیں۔ وہ اب تک تقریبا 350 لوگوں کو وطن واپس لا چکے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ملیشیا میں پھنسے تین نوجوانوں کی وطن واپسی کرائی ہے۔ Abid Hussain known as Bajrangi Bhaijaan

عابد حسین بیرونی ممالک میں پھنسے لوگوں کو وطن واپس لاتے ہیں

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سب سے پہلے ایک معاملہ بنگلہ دیش سے بھاگ کر آئے ایک چھوٹے سے بچے رمضان کا ملا، جو کہ بنگلہ دیش سے بھوپال پہنچ گیا تھا۔ اس بچے کی مدد کے لیے انہوں نے رمضان نام سے ٹویٹر پر مہم چلائی، جس میں ان کو بڑی کامیابی ملی۔ اس وقت کی وزیر خارجہ آنجہانی ششما سوراج نے عابد حسین کی بہت مدد کی تھی اور رمضان کو بھوپال سے اس کی والدہ کے پاس حفاظت کے ساتھ بنگلہ دیش پہنچادیا گیا۔ اس معاملے کے بعد عابد حسین نے ارادہ کیا کہ وہ ایسے لوگوں کی مدد کریں گے جو بیرون ممالک میں کسی وجہ سے پھنس گئے ہیں اور اپنے وطن لوٹنا چاہتے ہیں۔

عابد حسین کو "بجرنگی بھائی جان" کہا جاتا ہے، عابد حسین کو ان معاملات میں اتنا علم ہو گیا ہے کہ کب کہاں کس طرح سے بات کی جائے اور کن لوگوں سے مدد لی جائے تاکہ غیر ممالک میں پھنسے لوگوں کو آسانی کے ساتھ اپنے وطن واپس لایا جا سکے۔ اب عابد حسین آسانی کے ساتھ بھارتی سفارت خانہ میں غیر ممالک میں پھنسے لوگوں کے تعلق سے بات کرتے ہیں۔ جس سے لوگوں کا وطن واپسی کا راستہ ہموار ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک عابد حسین نے 350 سے بھی زائد لوگوں کی وطن واپسی کروا چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ اب بیرونی ممالک سے لوٹیں گے بھارتی افراد

عابد حسین کو بجرنگی بھائی جان کیوں کہا جاتا ہے؟ جس طرح سے سلمان خان کی فلم 'بجرنگی بھائی جان' میں سلمان خان نے ایک پاکستانی بچی کو اس کے وطن پہنچایا تھا اسی طرح سے بھارت کا ایک بچہ جو پاکستانی جیل میں تھا اسے اپنی مہم کے ذریعے عابد حسین نے واپس بھارت بلایا تھا، اس وقت سے عابد حسین کو میڈیا کے ذریعے بجرنگی بھائی جان کے نام سے بلایا جاتا ہے۔ عابد حسین نے کہا کہ آج نوجوانوں کو کچھ ایجنسیاں نوکریوں کا لالچ دے کر انہیں بیرون ممالک بھیجتی ہیں اور انہیں وہاں وہ سہولیات مہیا نہیں کرواتی ہیں جن کا وہ وعدہ کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ بیرون ممالک میں پھنس جاتے ہیں۔


اعظم گڑھ کے نوجوان ویرندر نے ای ٹی وی بھارت کو اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ ایک ایجنڈ کے ذریعہ مجھے ملیشیا بھیجا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ وہاں پر ٹریکٹر چلانے کا کام ہے اور تمہیں 25 سے 30 ہزار تنخواہ دی جائے گی، لیکن وہاں ہم سے مالی اور مزدوری کا کام کرویا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تین سال کا کونٹریکٹ تھا جس کے ختم ہونے کے بعد بھی ہمیں بھارت نہیں بھیجا جارہا تھا۔ پھر ہم نے عابد حسین سے مدد مانگی اور ان کی محنت کے سبب ہماری وطن واپسی ہوئی۔

وہیں ملیشیا سے واپس آئے مشرف کا کہنا ہے کہ ہمیں جو کام بھارت میں بتاکر بھیجا گیا، وہ ملیشیا میں نہیں کرایا گیا، ہم سے کہا گیا تھا ہر ماہ تنخواہ ملے گی، لیکن ہم کو روزنداری پر رکھا گیا اور کم پیسہ دیا گیا۔ ساتھ ہی ہمارا تین سال کا ایگریمنٹ تھا لیکن مالک کے ذریعہ اس میں مزید اضافہ کرنے کی کوشیش کی جارہی تھی اور ہمیں ایگریمنٹ کو اور آگے نہیں بڑھانا تھا۔ مشرف نے کہا مجھے لوگوں اور شوشل میڈیا کے ذریعہ عابد حسین کا پتا چلا اور ان سے رابطے کے بعد ہم جلد ازجلد اپنے وطن کو لوٹ آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان دو نوجوان کے ساتھ ایک اور ساتھی انوپ منڈل کی بھی ملیشیا سے واپسی ہوئی ہے۔ جن کا تعلق کولکتہ سے ہے۔ عابد حسین نے کہا کہ ان سے رابطے کے بعد ملیشیا ہائی کمیشن اور بھارتی سفارت خانہ سے رابطہ کیا اور دونوں جانب سے کی گئی کاروائی کے بعد یہ لوگ آج اپنے وطن لوٹ آئے ہیں۔ عابد حسین نے دونوں ایمبیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سبھی کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے ان کی اس کام میں مدد کی۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.