ETV Bharat / bharat

بھارتی اقدار و روایات میں ثالثی کی بہت ساری مثالیں موجود ہیں: چیف جسٹس آف انڈیا

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا کہ 'ثالثی کا عمل قدیم زمانے سے ہی بھارتی اقدار اور روایات کا ایک حصہ ہے اور اس کے ساتھ ہی قدیم گرنتھ مہابھارت میں بھی ثالثی کی کوششوں کی مثالیں موجود ہیں۔

چیف جسٹس آف انڈیا
CJI n v ramana
author img

By

Published : Jul 17, 2021, 5:23 PM IST

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا کہ 'بھارتی اقدار و روایات میں تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا طریقہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ ثالثی کی کوشش کی ایک جیتی جاگتی مثال مہا بھارت ہے جس میں پانڈوؤں اور کوروؤں کے درمیان ثالثی کے لیے بھگوان کرشن کی کوششوں کا ذکر ملتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ 'بیشتر ایشیائی ممالک بشمول بھارت میں تنازعات کے دوستانہ انداز سے حل کرنے کا ایک طویل اور بھر پور عمل ہے۔ یہاں تک کہ برطانوی نوآبادیاتی دور سے پہلے ہی گاؤں میں سماج کے عمائدین کے ذریعہ تنازعات کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جاتا تھا۔

جسٹس رمن 'بھارت۔سنگاپور ثالثی کانفرنس' میں بطور کلیدی اسپیکر اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ملنے میں تاخیر کا معاملہ نہ صرف بھارت بلکہ دوسرے ممالک میں بھی بہت پیچیدہ ہے اور انصاف میں تاخیر کی وجہ سے ثالثی کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔ عام طور پر عدلیہ کو معاملات نمٹانے میں تاخیر کا الزام عائد کیا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ ایسی تشریح کرنا متعصبانہ ہے۔

اس موقع پر سنگاپور کے چیف جسٹس سندریش مینن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ثالثوں کے لیے تربیتی میٹنگوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یو این آئی رپورٹ

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا کہ 'بھارتی اقدار و روایات میں تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا طریقہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ ثالثی کی کوشش کی ایک جیتی جاگتی مثال مہا بھارت ہے جس میں پانڈوؤں اور کوروؤں کے درمیان ثالثی کے لیے بھگوان کرشن کی کوششوں کا ذکر ملتا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ 'بیشتر ایشیائی ممالک بشمول بھارت میں تنازعات کے دوستانہ انداز سے حل کرنے کا ایک طویل اور بھر پور عمل ہے۔ یہاں تک کہ برطانوی نوآبادیاتی دور سے پہلے ہی گاؤں میں سماج کے عمائدین کے ذریعہ تنازعات کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جاتا تھا۔

جسٹس رمن 'بھارت۔سنگاپور ثالثی کانفرنس' میں بطور کلیدی اسپیکر اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ملنے میں تاخیر کا معاملہ نہ صرف بھارت بلکہ دوسرے ممالک میں بھی بہت پیچیدہ ہے اور انصاف میں تاخیر کی وجہ سے ثالثی کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔ عام طور پر عدلیہ کو معاملات نمٹانے میں تاخیر کا الزام عائد کیا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ ایسی تشریح کرنا متعصبانہ ہے۔

اس موقع پر سنگاپور کے چیف جسٹس سندریش مینن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ثالثوں کے لیے تربیتی میٹنگوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یو این آئی رپورٹ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.