اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کو آئندہ ہفتے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونے والے وزراء خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ MEA over OIC Invite to Hurriyat
جس پر وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ بھارت اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) سے علیحدگی پسند میں مصروف افراد اور تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی توقع نہیں رکھتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے یہ بیان او آئی سی کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کو دعوت دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں دیا۔
او آئی سی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کو 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں اپنے وزراء خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ حکومت ہند اس طرح کے اقدامات کے بارے میں بہت سنجیدہ نظریہ رکھتی ہے، جن کا مقصد براہ راست بھارت کے اتحاد کو پامال کرنا اور بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دفعہ 370 کی منسوخی کو اوآئی سی نے مسترد کیا
باغچی نے کہا، "ہم او آئی سی سے عسکریت پسندی اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں مصروف افراد اور تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی توقع نہیں رکھتے۔"
باغچی نے مزید کہا، "یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ او آئی سی دیگر اہم ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ایک رکن کے سیاسی ایجنڈے سے رہنمائی حاصل کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے متعدد دفعہ او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصروں کے لیے اپنے پلیٹ فارم سے کسی کو بھی ذاتی مفادات کو اجازت دینے سے گریز کرے۔
قابل ذکر ہے کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اس وقت نظر بند ہیں، دفعہ 370 کی مسوخی کے بعد انتظامیہ نے انھیں اپنے گھر میں ہی نظر بند کیا ہوا ہے۔
جن کی رہائی کے لیے مجلس متحدہ علماء جموں و کشمیر نے متعدد دفعہ ایل جی سے اپیل بھی کر چکے ہیں۔ میر واعظ جموں و کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کے امام و خطیب بھی ہیں۔