بھارتی وزارت خارجہ نے سنگاپور کے وزیر اعظم لی ہیسین لونگ کے بھارت میں ارکان پارلیمنٹ کے مبینہ مجرمانہ ریکارڈ سے متعلق بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔Singapore PM's Comments on Indian lawmakers
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وزارت خارجہ نے اس بیان پر سنگاپور کے ہائی کمشنر کو طلب کیا اور اپنا اعتراض درج کرایا۔
سرکاری ذرائع نے جمعرات کو کہا، 'سنگاپور کے وزیر اعظم کا تبصرہ غیر ضروری تھا۔ ہم اس معاملے کو سنگاپور کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے پر سنگاپور کے سفیر کو وزارت خارجہ نے طلب کیا اور ہندوستان کے شدید اعتراضات سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: S Jaishankar In Singapore: ایس جے شنکر کی سنگاپور کے وزیراعظم سے ملاقات
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سنگاپور کے وزیراعظم نے کہا تھا کہ 'نہرو کا بھارت اب ایسا بن گیا ہے، جہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا کے آدھے سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کے خلاف عصمت دری، قتل کے الزامات سمیت فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔ اگرچہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بہت سے الزامات سیاسی طور پر محرک ہیں۔'' سنگاپور کے وزیر اعظم لی ہیسین لونگ نے یہ بات سنگاپور کی پارلیمنٹ میں جمہوریت پر بحث کے دوران کہی۔