راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کے مسجد پہنچ کر مدرسوں کا دورہ کرنے کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے رویہ پر سوال اٹھائے ہیں۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ٹویٹ کیا اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے مسجد جانے اور مدرسہ جانے پر طنز کیا۔ مایاوتی نے موہن بھاگوت کے مسجد کے دورے کے حوالے سے دو ٹویٹ کیے ہیں۔BSP chief Mayawati raises question on Mohan Bhagwat's visit to madrassa
![مایاوتی کا نشانہ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-luc-01-bsp-chef-mayawati-comment-on-rss-chef-mohanbhagwat-up-up10162_23092022115413_2309f_1663914253_1018.jpg)
پہلے ٹوئٹ میں مایاوتی نے لکھا ہے کہ کل آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی طرف سے دہلی کی ایک مسجد، مدرسہ میں علمائے کرام سے ملنے اور پھر انہیں ' راشٹر پتا' اور 'قوم کا رشی' کہا گیا،تو کیا مساجد اور مدارس کے بارے میں ان کے منفی رویہ اور طرز عمل میں کوئی تبدیلی آئے گی؟
دوسرے ٹوئٹ میں مایاوتی نے لکھا ہے کہ یوپی حکومت کھلی جگہ پر چند منٹ اکیلے نماز پڑھنے کی مجبوری برداشت نہیں کر پا رہی ہے اور سرکاری مدارس کو نظر انداز کرتے ہوئے پرائیویٹ مدارس میں مداخلت کرنے پر آمادہ ہے، لیکن آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ وہ بھی اس کے بارے میں گہری خاموشی کے معنی پر غور کریں۔
جمعرات کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت دارالحکومت دہلی کے کے جی مارگ پر واقع مسجد پہنچے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا کہ آر ایس ایس کے سربراہ نے، جسے ہندوتوا تنظیم سمجھا جاتا ہے، مسجد کا دورہ کیا تھا۔ دہلی سے مسجد پہنچنے کے ساتھ ہی موہن بھاگوت نے آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے چیف امام عمر الیاسی سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد موہن بھاگوت مدرسہ میں طلباء سے ملنے بھی گئے۔
مزید پڑھیں:Mohan Bhagwat Visit Madarsa موہن بھاگوت نے طلباء کو جدید تعلیم کی طرف راغب کیا، مولانا محمود الحسن