آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (All India Muslim Personal Law Board) کے ذریعہ گزشتہ روز یکساں سیول کوڈ پر پاس کی گئی تجاویز سے عالم دین مولانا سلمان ندوی نے اختلاف کرتے ہوئے یکساں سیول کوڈ کی بات کو بے معنی قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ جب اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے تو یہ مسلہ اٹھانا ہی مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ (Common Civil Code) صرف مسلمانوں کا ہی مسلہ نہیں ہے بلکہ دیگر تمام اقلیتوں بھی اس سے متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Common Civil Code: کامن سول کوڈ کی مخالفت میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی قرارداد
ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں ایک جلسہ میں شرکت کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کے سوال پر مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ بورڈ کے ایجنڈے میں یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ بالکل نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب حکومت اس پر کچھ کر ہی نہیں رہی ہے اور اس مسئلے پر کوئی بھی نہیں بول رہا ہے، تو اس پر بات کرنا بے معنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے، یہ سکھ، عیسائی اور تمام اقلیتوں کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں یہ مسئلہ نہیں اٹھانا چاہیے۔