ETV Bharat / bharat

Maulana Salman Nadvi: 'مسلمانوں کے انتشار نے مسلم قیادت کا فقدان پیدا کردیا ہے'

مولانا سلمان حسینی ندوی نے مزید کہا کہ اللہ نے ہمیں قرآن میں ناامیدی سے بچنے کے مختلف طریقے بتائے ہیں۔ انہوں کہا کہ کمی یہ ہے کہ ہم اپنے مذہب اور دین کی جانب سے دور ہو رہے ہیں، اگر ہم ان سے رجوع ہو جائیں تو ناامیدی کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

maulana salman nadvi on muslim leadership  maulana salman nadvi news  maulana salman nadvi react on muslim leadership  etv bharat urdu news  مولانا سلمان ندوی کا مسلم قیادت پر ردعمل  مولانا سلمان ندوی کا مسلم قیادت پر سوال  مولانا سلمان ندوی کا مسلم قیادت پراظہار خیال  مولانا سلمان ندوی کا مسلم قیادت پر اظہار رائے
'مسلمانوں کے انتشار نے مسلم قیادت کا فقدان پیدا کردیا ہے'
author img

By

Published : Nov 25, 2021, 8:58 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں مولانا سلمان حسینی ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں مسلمانوں کے درمیان میں جو خون ریزی ہو رہی ہے اس سے دنیا میں اچھا پیغام نہیں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک امت کے تصور کو پھر سے زندہ کرنا ہوگا۔

ملک کے پس منظر میں مسلمانوں کے سوال پر سلمان ندوی نے کہا کہ مسلمان کبھی نا امید نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں لکھا ہے کہ نا امیدی کافر ہے، کیونکہ ہم امید نہ تو حکومت سے لگاتے ہیں اور کسی اور سے۔ ہم صرف اور صرف خدا سے امید لگاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے ہمیں قرآن میں ناامیدی سے بچنے کے مختلف طریقے بتائے ہیں۔ انہوں کہا کہ کمی یہ ہے کہ ہم اپنے مذہب اور دین کی جانب سے دور ہو رہے ہیں، اگر ہم ان سے رجوع ہو جائیں تو ناامیدی کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

'مسلمانوں کے انتشار نے مسلم قیادت کا فقدان پیدا کردیا ہے'

مزید پڑھیں:۔ Uniform Civil Code: 'یکساں سیول کوڈ کا ایشو اٹھانا بے معنیٰ'

مسلم قیادت کے سوال پر مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ اسلام کا عقیدہ یہ ہے کہ ہم مومنانہ قیادت پر عمل کریں۔ نبی کریم نے اس کا خود نمونہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابو بکر، حضرت عثمان، حضرت عمر فاروق اور حضرت علی یہ ہمارے سیاسی قائد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سنہ 1920 میں ملک میں ایک امیر کی ضرورت تھی، اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد کا نام آیا تو حضرت شیخ الہند محمود دیوبندی صاحب نے کہا کہ میں ان کے ہاتھوں پر بیعت کرنے کو تیار ہوں، لیکن امت کے انتشار نے ایسا ہونے نہیں دیا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں مولانا سلمان حسینی ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں مسلمانوں کے درمیان میں جو خون ریزی ہو رہی ہے اس سے دنیا میں اچھا پیغام نہیں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک امت کے تصور کو پھر سے زندہ کرنا ہوگا۔

ملک کے پس منظر میں مسلمانوں کے سوال پر سلمان ندوی نے کہا کہ مسلمان کبھی نا امید نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں لکھا ہے کہ نا امیدی کافر ہے، کیونکہ ہم امید نہ تو حکومت سے لگاتے ہیں اور کسی اور سے۔ ہم صرف اور صرف خدا سے امید لگاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے ہمیں قرآن میں ناامیدی سے بچنے کے مختلف طریقے بتائے ہیں۔ انہوں کہا کہ کمی یہ ہے کہ ہم اپنے مذہب اور دین کی جانب سے دور ہو رہے ہیں، اگر ہم ان سے رجوع ہو جائیں تو ناامیدی کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔

'مسلمانوں کے انتشار نے مسلم قیادت کا فقدان پیدا کردیا ہے'

مزید پڑھیں:۔ Uniform Civil Code: 'یکساں سیول کوڈ کا ایشو اٹھانا بے معنیٰ'

مسلم قیادت کے سوال پر مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ اسلام کا عقیدہ یہ ہے کہ ہم مومنانہ قیادت پر عمل کریں۔ نبی کریم نے اس کا خود نمونہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابو بکر، حضرت عثمان، حضرت عمر فاروق اور حضرت علی یہ ہمارے سیاسی قائد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سنہ 1920 میں ملک میں ایک امیر کی ضرورت تھی، اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد کا نام آیا تو حضرت شیخ الہند محمود دیوبندی صاحب نے کہا کہ میں ان کے ہاتھوں پر بیعت کرنے کو تیار ہوں، لیکن امت کے انتشار نے ایسا ہونے نہیں دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.