دہلی: یکساں سول کوڈ کا جن ایک بار پھر سے بوتل کے باہر آ گیا ہے اور سیاسی جماعتیں اس جن کے ذریعے اپنا سیاسی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اعلان کے بعد ایک بار پھر یکساں سول کوڈ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ اس پورے معاملے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری نے بھی اپنا بیان جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں شیعہ جامع مسجد کے امام مولانا محسن تقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکساں سول کوڈ بھارتیہ آئین کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں: Common Civil Code: ملک میں کامن سول کوڈ نافذ کیا جائے گا، امت شاہ
انہوں نے کہا کہ بھارت کا آئین اپنے شہریوں کو اپنے اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے لیکن اگر یکساں سول کوڈ کو نافذ کیا جاتا ہے تو اس سے شہریوں کے حقوق سلب ہوں گے اور ہم بھارت میں بطور مسلمان اپنی زندگی نہیں گزار سکیں گے۔ لہذا یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرنی چاہیے اور جب اس ملک میں مختلف مذاہب کے ماننے والے رہتے ہیں اور سبھی اپنے مذہب کے اعتبار سے تمام رسم و رواج ادا کرتے ہیں تو یکساں سول کوڈ نافذ کرکے ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔