ترال: جموں و کشمیر کے ترال میں رضا کارانہ تنظیم مدر ہیلپیج کی جانب سے ماس میریج کا انعقاد کیا گیا۔ مدر ہیلپیج نامی این جی او نے بنگہ ڈار گجر بستی ترال میں ماس مرییج پروگرام کے تحت پندرہ غریب لڑکیوں کی شادی کرائی۔ اس اجتماعی شادی میں پانچ جوڑوں کا نکاح موقع پر ہی کیا گیا اور باقی دس لڑکیوں کو شادی کے لیے تمام اخراجات فراہم کیے گیے۔ اس دوران عالم دین مولانا محمد مقبول آکھرنی نے نکاح کی اہمیت پر مفصل روشنی ڈالی۔Mass Marriage program in Tral
وہیں اس موقع پر مدر ہیلپیج این جی او کے ممبر رضوان حسین نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ ایسی لڑکیاں جن کی شادی پیسہ کی وجہ سے نہیں ہو پا رہی اور مستحق ہیں، انہیں بھر پور مدد فراہم کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگڈار علاقے میں زیادہ تر افراد پسماندہ ہیں۔ اس لیے انہوں یہاں پندرہ لڑکیوں کی شادی کرائی اور وہ اس عمل کو جاری رکھیں گے۔
وہیں رضا کارانہ تنظیم مدر ہیلپیج کی جانب سے ماس میریج کے اس اقدام کی مقامی آبادی نے کافی سراہانہ کی۔ گجر لیڈر چودھری پرواز نے بتایا کہ ایسے اقدامات وقت کا تقاضا ہے۔ دور دراز علاقوں میں اس قسم کے پروگرام کا انعقاد مستقبل میں بھی ہوتے رہنا چاہئے تاکہ غریب لوگوں کی مدد کی جا سکے۔