ETV Bharat / bharat

Massive Protest in Manipur منی پور میں مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے بڑی احتجاجی ریلی

منی پور میں تشدد کے دوران سامنے آنے والی ایک حالیہ ویڈیو نے پوری قوم کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ سپریم کورٹ کی مداخلت اور عوام کے سخت ردعمل کے بعد دو ماہ سے زائد وقت سے جاری تشدد پر خاموش رہنے والے وزیراعظم نے بالآخر خاموشی توڑی اور کہا کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منی پور پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔

Massive protest in Churachandpur
منی پور میں مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے بڑی احتجاجی ریلی
author img

By

Published : Jul 20, 2023, 8:08 PM IST

منی پور میں مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے بڑی احتجاجی ریلی

امپھال: منی پور کی مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے چوراچند پور کی سڑکوں پر جمعرات کے روز ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا اور اور مجرموں کے خلاف سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا۔ خراب موسم کے باوجود لوگ چورا چند پور میں سڑکوں پر احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ احتجاج کرنے والوں نے ریاستی حکومت سے اپنی متعصبانہ پالیسی سے گریز کرتے ہوئے عصمت دری کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منی پور پولیس نے جمعرات کو ایک ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ 4 مئی کا ہے۔ لیکن 19 جولائی کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کاروائی کی اور ایک ملزم کو گرفتار بھی کیا۔ ویڈیو میں ریاست میں جاری نسلی جھڑپوں کے درمیان دو قبائلی خواتین کو برہنہ حالت میں پریڈ کرواتے دکھایا گیا ہے اور ہجوم کے ذریعہ جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، جس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

منی پور کے واقعے نے سپریم کورٹ کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی جس ویڈیو نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کو ریاست میں خواتین کے خلاف تشدد کی تصویر کشی کرنے والی وائرل ویڈیوز کا ازخود نوٹس لینے پر مجبور کیا۔ چیف جسٹس نے اس گھٹیا ویڈیو پر تنقید کی جس میں دونوں خواتین کو برہنہ حالت میں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا، اسے آئینی جمہوریت میں انتہائی پریشان کن اور ناقابل قبول قرار دیا۔ عدالت نے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر حکومت تیزی سے کام کرنے میں ناکام رہی تو عدالت مداخلت کرے گی۔

سپریم کورٹ کی مداخلت اور عوام کے سخت ردعمل کے بعد دو ماہ سے زائد وقت سے جاری تشدد پر خاموش رہنے والے وزیراعظم نے بالآخر خاموشی توڑی اور کہا کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی پارلیمنٹ کے مانسون سیشن سے پہلے اس واقعہ پر اپنی ناراضگی اور شرمندگی کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی نے ملک کو یقین دلایا کہ کوئی بھی قصوروار سزا سے نہیں بچ سکے گا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قانون پوری طاقت اور مضبوطی کے ساتھ کام کرے گا۔ انہوں نے قوم کی ساکھ کو داغدار کرنے اور تہذیب کے اصولوں کو مجروح کرنے کے ذمہ دار افراد کے اقدامات کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ایم مودی کی تمام وزرائے اعلیٰ سے اپنی اپنی ریاستوں میں سخت امن و قانون نافذ کرنے کی اپیل بھی کی۔ انہوں نے خواتین کی حفاظت اور وقار کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا، چاہے ان کا مقام کچھ بھی ہو، ریاستی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ایسے گھناؤنے جرائم کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کریں۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میری ان دو خواتین کے تئیں تعزیت ہے جنہیں انتہائی ذلت آمیز اور غیر انسانی فعل کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے فوراً بعد، اس واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے منی پور پولیس حرکت میں آگئی اور جمعرات کی صبح پہلی گرفتاری کی۔ فی الحال ایک مکمل تحقیقات جاری ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

منی پور میں مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے بڑی احتجاجی ریلی

امپھال: منی پور کی مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے چوراچند پور کی سڑکوں پر جمعرات کے روز ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا اور اور مجرموں کے خلاف سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا۔ خراب موسم کے باوجود لوگ چورا چند پور میں سڑکوں پر احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ احتجاج کرنے والوں نے ریاستی حکومت سے اپنی متعصبانہ پالیسی سے گریز کرتے ہوئے عصمت دری کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منی پور پولیس نے جمعرات کو ایک ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ 4 مئی کا ہے۔ لیکن 19 جولائی کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کاروائی کی اور ایک ملزم کو گرفتار بھی کیا۔ ویڈیو میں ریاست میں جاری نسلی جھڑپوں کے درمیان دو قبائلی خواتین کو برہنہ حالت میں پریڈ کرواتے دکھایا گیا ہے اور ہجوم کے ذریعہ جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، جس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

منی پور کے واقعے نے سپریم کورٹ کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی جس ویڈیو نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کو ریاست میں خواتین کے خلاف تشدد کی تصویر کشی کرنے والی وائرل ویڈیوز کا ازخود نوٹس لینے پر مجبور کیا۔ چیف جسٹس نے اس گھٹیا ویڈیو پر تنقید کی جس میں دونوں خواتین کو برہنہ حالت میں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا، اسے آئینی جمہوریت میں انتہائی پریشان کن اور ناقابل قبول قرار دیا۔ عدالت نے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر حکومت تیزی سے کام کرنے میں ناکام رہی تو عدالت مداخلت کرے گی۔

سپریم کورٹ کی مداخلت اور عوام کے سخت ردعمل کے بعد دو ماہ سے زائد وقت سے جاری تشدد پر خاموش رہنے والے وزیراعظم نے بالآخر خاموشی توڑی اور کہا کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی پارلیمنٹ کے مانسون سیشن سے پہلے اس واقعہ پر اپنی ناراضگی اور شرمندگی کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی نے ملک کو یقین دلایا کہ کوئی بھی قصوروار سزا سے نہیں بچ سکے گا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قانون پوری طاقت اور مضبوطی کے ساتھ کام کرے گا۔ انہوں نے قوم کی ساکھ کو داغدار کرنے اور تہذیب کے اصولوں کو مجروح کرنے کے ذمہ دار افراد کے اقدامات کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ایم مودی کی تمام وزرائے اعلیٰ سے اپنی اپنی ریاستوں میں سخت امن و قانون نافذ کرنے کی اپیل بھی کی۔ انہوں نے خواتین کی حفاظت اور وقار کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا، چاہے ان کا مقام کچھ بھی ہو، ریاستی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ایسے گھناؤنے جرائم کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کریں۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میری ان دو خواتین کے تئیں تعزیت ہے جنہیں انتہائی ذلت آمیز اور غیر انسانی فعل کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے فوراً بعد، اس واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے منی پور پولیس حرکت میں آگئی اور جمعرات کی صبح پہلی گرفتاری کی۔ فی الحال ایک مکمل تحقیقات جاری ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.