ETV Bharat / bharat

Man beaten to death in Thrissur kerala ہجومی تشدد کا شکار ہوئے شخص کی موت، تشدد کا ویڈیو سی سی ٹی وی میں قید

author img

By

Published : Mar 8, 2023, 3:51 PM IST

مبینہ طور پر تشدد کا شکار ہوئے سحر نے منگل کے روز آخری سانس۔ پولیس کے مطابق گرل فرینڈ سے ملنے پہنچے شخص کو راہل، بیجیت، وشنو، بنو، ارون اور ابھیلاش نے تشدد کا نشانہ بنایا ، جس کے بعد زخمی حالت میں سحر کو ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ Man beaten to death in Thrissur kerala

Man beaten to death in Thrissur, murder caught on camera
ہجومی تشدد کا شکار ہوئے شخص کی موت

تھریسور: بری طرح ہجومی تشدد کا شکار ہوئے شخص کی موت ہوگئی۔ پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ 33 سالہ نجی بس ڈرائیور جسے حال ہی میں لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا یہاں کیرالہ کے تھریسور علاقے میں علاج کے دوران ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک آٹھ ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے جن کے نام راہل، بیجیت، وشنو، بنو، ارون، ابھیلاش بتائے جارہے ہیں۔

پولیس کے مطابق مذکورہ سانحہ 18 فروری کو پیش آیا اور 21 فروری کو اس سلسلے میں شکایت درج کرائی گئی۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت سحر کے نام سے ہوئی ہے۔ مبینہ حملے کی ویڈیو قریبی مندر میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہوئی ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق سحر کو ایک رات ان کی گرل فرینڈ کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ کچھ لوگ نے ان سے سوال و جواب کرتے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ سحر اس کے بعد گھر چلے گئے، جب کہ اگلی صبح سحںر شدید زخمی حالت میں ملے جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر سحر کی صحت کافی بگڑ گئی اور منگل کے روز ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی موت منگل کے روز ہوئی۔ جب سحر کا جوبلی مشن میڈیکل کالج ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر علاج جاری تھا۔

دوسری واقعہ کے بارے میں لوگوں نے کہاکہ رات کو کچھ غنڈے سحر کو ان کی گرل فرینڈ کے گھر سے گھسیٹ کر لے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ سحر فون موصول ہونے پر گرل فرینڈ سے ملنے ان گھر پہنچے تھے، تاہم اگلی صبح و زخمی حالت میں ملے۔

حملے کی مبینہ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ درحقیقت یہ پورا واقعہ ایک قریبی مندر میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہو گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں سحر کو گرل فرینڈ کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس دوران کچھ لوگ ان سے پوچھ گچھ کرتے بھی نظر آئے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق سحر کے جگر اور پسلیوں پر چوٹیں آئی تھیں۔ پولیس کے مطابق سحر پر حملہ کرنے والے تمام ملزمان فرار ہیں۔ دریں اثنا، سحر کے اہل خانہ اور دوست الزام لگا رہے ہیں کہ پولیس اپنی تفتیش میں بہت سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

تھریسور: بری طرح ہجومی تشدد کا شکار ہوئے شخص کی موت ہوگئی۔ پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ 33 سالہ نجی بس ڈرائیور جسے حال ہی میں لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا یہاں کیرالہ کے تھریسور علاقے میں علاج کے دوران ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک آٹھ ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے جن کے نام راہل، بیجیت، وشنو، بنو، ارون، ابھیلاش بتائے جارہے ہیں۔

پولیس کے مطابق مذکورہ سانحہ 18 فروری کو پیش آیا اور 21 فروری کو اس سلسلے میں شکایت درج کرائی گئی۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت سحر کے نام سے ہوئی ہے۔ مبینہ حملے کی ویڈیو قریبی مندر میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہوئی ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق سحر کو ایک رات ان کی گرل فرینڈ کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ کچھ لوگ نے ان سے سوال و جواب کرتے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ سحر اس کے بعد گھر چلے گئے، جب کہ اگلی صبح سحںر شدید زخمی حالت میں ملے جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر سحر کی صحت کافی بگڑ گئی اور منگل کے روز ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی موت منگل کے روز ہوئی۔ جب سحر کا جوبلی مشن میڈیکل کالج ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر علاج جاری تھا۔

دوسری واقعہ کے بارے میں لوگوں نے کہاکہ رات کو کچھ غنڈے سحر کو ان کی گرل فرینڈ کے گھر سے گھسیٹ کر لے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ سحر فون موصول ہونے پر گرل فرینڈ سے ملنے ان گھر پہنچے تھے، تاہم اگلی صبح و زخمی حالت میں ملے۔

حملے کی مبینہ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ درحقیقت یہ پورا واقعہ ایک قریبی مندر میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہو گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں سحر کو گرل فرینڈ کے گھر سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس دوران کچھ لوگ ان سے پوچھ گچھ کرتے بھی نظر آئے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق سحر کے جگر اور پسلیوں پر چوٹیں آئی تھیں۔ پولیس کے مطابق سحر پر حملہ کرنے والے تمام ملزمان فرار ہیں۔ دریں اثنا، سحر کے اہل خانہ اور دوست الزام لگا رہے ہیں کہ پولیس اپنی تفتیش میں بہت سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.