ETV Bharat / bharat

سدھو کے مشیر کو کشمیر پر تبصرہ کرنا مہنگا پڑا، دینا پڑا استعفیٰ

مالویندر سنگھ مالی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ 'کشمیر الگ ملک ہے اور بھارت نے اس پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔'

سدھو کے مشیر کو کشمیر پر تبصرہ کرنا مہنگا پڑا، دینا پڑا استعفیٰ
سدھو کے مشیر کو کشمیر پر تبصرہ کرنا مہنگا پڑا، دینا پڑا استعفیٰ
author img

By

Published : Aug 27, 2021, 1:24 PM IST

Updated : Aug 27, 2021, 2:25 PM IST

پنجاب کانگریس کے چیف نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر مالویندر سنگھ مالی نے پاکستان اور کشمیر پر اپنے تبصروں پر تقریباً تمام حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس سے قبل آل انڈیا کانگریس کمیٹی پنجاب کے انچارج ہریش راوت نے سدھو کو اپنے دو متنازع مشیروں کو ہٹانے کو کہا تھا۔

پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر لگاتار تنازعات کا شکار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کشمیر سے متعلق بھی ایک متنازع بیان دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس اور سدھو کو بی جے پی و دیگر سیاسی جماعتوں کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مالویندر سنگھ مالی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ کشمیر الگ ملک ہے اور بھارت نے اس پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔

تنقید کا سامنا کرنے کے بعد مالویندر سنگھ مالی نے بعد میں کہا تھا کہ ان کے خیالات ذاتی ہیں اور کسی سیاسی جماعت سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن ان کا پوسٹ موجودہ حالات اور وقت کے مطابق نہیں تھا۔

مالی نے بعد میں صفائی دیتے ہوئے پوسٹ کیا تھا کہ 'بھارت کے بارے میں میری 'سیاسی سمجھ' وفاقی بھارت اور جمہوری ریاستیں ہیں۔' جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کی تائید کرتا ہوں جیسا کہ 1947 میں کیا گیا تھا۔ جس طرح زرعی قوانین کسانوں اور آئین کے خلاف ہیں، ویسے ہی آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی بھی آئین کے خلاف ہے۔ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں جن کا کسی سیاسی جماعت اور فرد سے کوئی تعلق نہیں۔'

تاہم سنگھ نے اس کے بعد سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کا ایک متنازع کارٹون اپنے فیس بک پیج پر شیئر کر دیا تھا۔

23 اگست کو وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے دونوں مشیروں مالویندر سنگھ مالی اور پیارے لال گرگ کو آڑے ہاتھ لیا۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے بھی سوال کیا تھا کہ پارٹی تو دور کی بات ہے، کیا ایسے لوگ ملک میں رہنے کے بھی مستحق ہیں؟

دوسری جانب سدھو کے ایک دیگر صلاح کار پیارے لال گرگ نے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کو پاکستان کے خلاف نہ بولنے کی صلاح دی تھی اور کہا تھا کہ یہ پنجاب کے حق میں نہیں ہے۔

پنجاب کے انچارج ہریش راوت نے اس سے قبل پارٹی کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو سے کہا تھا کہ وہ اپنے مشیروں مالویندر سنگھ مالی اور پیارے لال گرگ کو ہٹا دیں، جنہوں نے گذشتہ چند ہفتوں میں وزیراعلیٰ امریندر سنگھ اور ان کے ساتھیوں پر طنزیہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مالویندر سنگھ مالی نے جمعہ کو سدھو کے مشیر کی حیثیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے لکھا 'میں پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کو تجاویز دینے کے لیے دی گئی اپنی رضامندی واپس لیتا ہوں۔'

کشمیر سمیت حساس مسائل پر مالویندر مالی کی فیس بک پوسٹس اور کیپٹن امریندر سنگھ اور ان کے حامیوں پر ذاتی حملوں نے پنجاب کانگریس میں دراڑیں ڈال دی ہیں۔

کیپٹن امریندر سنگھ نے سدھو کے ساتھیوں کے بیانات کو 'ظالمانہ' اور 'ملک دشمن' قرار دیا تھا۔

ان کے بیانات نے اپوزیشن جماعتوں شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) اور بی جے پی کو بھی تنقید کا موقع دیا۔ جنہوں نے مالی کو آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کا متنازع خاکہ شیئر کرنے کے بعد کانگریس کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی یاد دلائی۔

پنجاب کانگریس کے چیف نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر مالویندر سنگھ مالی نے پاکستان اور کشمیر پر اپنے تبصروں پر تقریباً تمام حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بننے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس سے قبل آل انڈیا کانگریس کمیٹی پنجاب کے انچارج ہریش راوت نے سدھو کو اپنے دو متنازع مشیروں کو ہٹانے کو کہا تھا۔

پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے مشیر لگاتار تنازعات کا شکار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کشمیر سے متعلق بھی ایک متنازع بیان دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس اور سدھو کو بی جے پی و دیگر سیاسی جماعتوں کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مالویندر سنگھ مالی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ کشمیر الگ ملک ہے اور بھارت نے اس پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔

تنقید کا سامنا کرنے کے بعد مالویندر سنگھ مالی نے بعد میں کہا تھا کہ ان کے خیالات ذاتی ہیں اور کسی سیاسی جماعت سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن ان کا پوسٹ موجودہ حالات اور وقت کے مطابق نہیں تھا۔

مالی نے بعد میں صفائی دیتے ہوئے پوسٹ کیا تھا کہ 'بھارت کے بارے میں میری 'سیاسی سمجھ' وفاقی بھارت اور جمہوری ریاستیں ہیں۔' جموں و کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کی تائید کرتا ہوں جیسا کہ 1947 میں کیا گیا تھا۔ جس طرح زرعی قوانین کسانوں اور آئین کے خلاف ہیں، ویسے ہی آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی بھی آئین کے خلاف ہے۔ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں جن کا کسی سیاسی جماعت اور فرد سے کوئی تعلق نہیں۔'

تاہم سنگھ نے اس کے بعد سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کا ایک متنازع کارٹون اپنے فیس بک پیج پر شیئر کر دیا تھا۔

23 اگست کو وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے دونوں مشیروں مالویندر سنگھ مالی اور پیارے لال گرگ کو آڑے ہاتھ لیا۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے بھی سوال کیا تھا کہ پارٹی تو دور کی بات ہے، کیا ایسے لوگ ملک میں رہنے کے بھی مستحق ہیں؟

دوسری جانب سدھو کے ایک دیگر صلاح کار پیارے لال گرگ نے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کو پاکستان کے خلاف نہ بولنے کی صلاح دی تھی اور کہا تھا کہ یہ پنجاب کے حق میں نہیں ہے۔

پنجاب کے انچارج ہریش راوت نے اس سے قبل پارٹی کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو سے کہا تھا کہ وہ اپنے مشیروں مالویندر سنگھ مالی اور پیارے لال گرگ کو ہٹا دیں، جنہوں نے گذشتہ چند ہفتوں میں وزیراعلیٰ امریندر سنگھ اور ان کے ساتھیوں پر طنزیہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مالویندر سنگھ مالی نے جمعہ کو سدھو کے مشیر کی حیثیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے لکھا 'میں پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کو تجاویز دینے کے لیے دی گئی اپنی رضامندی واپس لیتا ہوں۔'

کشمیر سمیت حساس مسائل پر مالویندر مالی کی فیس بک پوسٹس اور کیپٹن امریندر سنگھ اور ان کے حامیوں پر ذاتی حملوں نے پنجاب کانگریس میں دراڑیں ڈال دی ہیں۔

کیپٹن امریندر سنگھ نے سدھو کے ساتھیوں کے بیانات کو 'ظالمانہ' اور 'ملک دشمن' قرار دیا تھا۔

ان کے بیانات نے اپوزیشن جماعتوں شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) اور بی جے پی کو بھی تنقید کا موقع دیا۔ جنہوں نے مالی کو آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کا متنازع خاکہ شیئر کرنے کے بعد کانگریس کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی یاد دلائی۔

Last Updated : Aug 27, 2021, 2:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.