مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں مہاراشٹر شکشک سمنوئے مہا سنگھ کے زیر اہتمام مالیگاؤں گرلس ہائی اسکول میں پرائمری، سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری نان گرانٹ طرز پر پڑھانے والے اساتذہ و معلمات کا مشورتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں ناسک ضلع کے نیلش گانگورڈے اور معلم افتخار احمد نے نان گرانٹ اساتذہ کے مسائل و پریشانیوں سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر مہاراشٹر شکشک سمنوئے مہا سنگھ کے ذمہ دار نیلش گانگورڈے نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مہاراشٹر کے تقریبا 40 ہزار سے زیادہ اساتذہ و معلمات گزشتہ 15 سے 20 سالوں سے بغیر تنخواہ کے درس و تدریس کے فرائض کو انجام دے رہے ہیں۔ اساتذہ کے مسائل و پریشانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ سرکاروں نے زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اساتذہ کے گھریلو مسائل متاثر ہیں، جیب خالی ہیں، بیماری اور ضروریاتِ زندگی کا خواب نامکمل ہے، خود کے بچوں کی تعلیم کے مسائل ہیں اور ہم پوری ایمانداری سے قوم کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں، پھر بھی سرکار ہمیں ہمارا حق گرانٹ کے طور پر نہیں دے رہی ہے، اس لئے اب وقت آگیا ہے ہم اپنے حقوق کے لئے غیر معینہ مدت تک دھرنا دیں گے۔ آئندہ ہفتہ 10 اکتوبر کو ممبئی کے آزاد میدان میں مہاراشٹر شکشک سمنوئے مہا سنگھ کی جانب سے غیر معینہ مدت دھرنا کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:۔ مراد آباد: اساتذہ کے مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ
اس دوران معلم افتخار احمد نے بتایا کہ مہاراشٹر کے تقریبا 50 ہزار اساتذہ کرام کی زندگی متاثر ہورہی ہیں اور وہ سب اس دھرنے میں شرکت کررہے ہیں حتیٰ کہ آنے والی دیوالی بھی دھرنا گاہ ممبئی آزاد میدان میں ہی منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ عہد کیا گیا ہیکہ جب تک سرکار تنخواہ نہیں دے گی تب تک دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اسکول انتظامیہ اور خصوصی طور پر ہیڈماسٹر سے اپیل کی کہ اپنے اسکول کے اساتذہ کو اس احتجاج میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔