مالے: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مالدیپ کے سینئر حکام کی جانب سے تضحیک آمیز تبصروں کی وجہ سے مالدیپ میں بھی سیاست تیز ہوگئی ہے۔ مالدیپ کے رکن پارلیمنٹ میکائیل نسیم نے اس معاملے پر خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں جوابدہی اور فوری کاروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے واقعہ میں مالدیپ کی حکومت غیر فعال نظر آئی ہے۔ وزیرخارجہ کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو جلد سے جلد نمٹانے کی کوشش کریں۔
رکن پارلیمنٹ نے پارلیمانی کمیٹی سے بھی باضابطہ درخواست کی ہے کہ قصوروار حکام کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا جائے۔ میکائیل نسیم مالدیپ کے گیلولہو پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر حکام نے بھارتی وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔ اس معاملے میں وزارت خارجہ کی جانب سے دکھائی جانے والی بے عملی اور عدم توجہی شرمناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ اس معاملے پر وزیر خارجہ سے پوچھ تاچھ کرے۔ اس کے ساتھ انہوں نے مذکورہ افسران کو پارلیمانی کمیٹی میں بلانے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ غور طلب ہو کہ مالدیپ کے ایک نائب وزیر کے ساتھ کابینہ کے دیگر ارکان اور سرکاری افسران کے پی ایم مودی کے حالیہ دورہ لکشدیپ کے بارے میں تضحیک آمیز اور ناشائستہ حوالہ دینے کے بعد زبردست ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔
واضح ہو کہ پی ایم مودی نے 2 جنوری کو مرکز کے زیر انتظام علاقے لکشدیپ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے وہاں سے کئی تصویریں شیئر کیں۔ ان تصاویر میں اسنارکلنگ میں اپنا ہاتھ آزمانے کا ایک 'دلچسپ تجربہ' بھی شامل تھا۔ انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ایک سیریز میں، پی ایم مودی نے سفید ساحل، نیلے آسمان اور سمندر کی تصویریں شیئر کیں۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ جو لوگ دلچسپ تجربہ کرنا چاہتے ہیں وہ لکشدیپ ضرور آئیں۔
ایک پوسٹ میں جسے اب ڈلیٹ کر دیا گیا ہے، مالدیپ کے نائب وزیر شیونا نے بھارتی جزیرے کے دورے پر پی ایم مودی کا مذاق اڑایا تھا۔ ان کی پوسٹ میں پی ایم مودی کے لکشدیپ کے دورے کی تصویریں بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- بھارت اور مالدیپ سفارتی تنازع: مالدیپ کے سفیر کو وزارت خارجہ نے طلب کیا
- لکشدیپ مالدیپ تنازعہ کے درمیان مالدیپ حکومت نے اپنے تین وزراء کو معطل کردیا
اتوار کو مالدیپ کے سابق صدر ابراہیم محمد صالح نے سوشل میڈیا پر سرکاری اہلکاروں کی طرف سے بھارت کے خلاف 'نفرت انگیز زبان' کے استعمال کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی ہمیشہ مالدیپ کا اچھا دوست رہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے آفیشیل ہینڈل پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں سوشل میڈیا پر مالدیپ کے سرکاری اہلکاروں کی طرف سے بھارت کے خلاف نفرت انگیز زبان کے استعمال کی مذمت کرتا ہوں۔