مالدھاری سماج کی جانب سے احمد آباد، راجکوٹ، وڈودرا اور سورت سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ اسی دوران راجکوٹ میں بھیڑ کے مشتعل ہونے پر پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ Maldhari Society Protest in Rajkot
دراصل کلیکٹر آفس کی طرف جا رہا تقریباً 5 ہزار لوگوں کا ہجوم راستے میں مسلم اکثریتی علاقے سے گزرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس سے معاملات مزید خراب ہونے کا امکان تھا۔ اس وجہ سے وہاں پہلے سے ہی بھاری پولیس فورس تعینات تھی۔ جب پولیس نے لوگوں سے راستہ بدلنے کو کہا تو لوگ غصے میں آگئے۔ جس کی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ Kishan Bharwad Murder Case
ریلی میں چودھری، بھارواڑ اور ٹھاکر برادری کے لوگ بھی شامل تھے۔ مظاہرین قاتلوں کے انکاؤنٹر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 25 جنوری کو دو موٹر سائیکل سوار شارپ شوٹرز نے کشن شیوا بھائی بونیا (بھارواڑ) نام کے نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے گجرات کے کئی شہروں میں حالات کشیدہ ہیں۔ Protest in Rajkot
جمعہ کو پولیس نے اس معاملے میں احمد آباد کے ایک مولوی سمیت تین ملزمین کو گرفتار Three Arrested in Kishan Bharwad Murder Case کیا۔ ملزمان میں شبیر عرف صبا دادا چوپڑا (25) اور امتیاز عرف امتو محبوب پٹھان 27 شامل ہیں، دونوں دھندھوکا کے رہائشی ہیں۔
ان کے علاوہ احمد آباد کے اقلیتی اکثریتی علاقے جمال پور کے مولانا محمود ایوب یوسف بھائی جاوراوالا نام کے ایک مولوی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مولوی پر الزام ہے کہ انہوں نے جرم میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کئے۔ Kishan Bharwad Murder Case
پولیس کے مطابق فائرنگ میں ہلاک ہونے والے کشن بھائی بونیا نے 6 جنوری کو سوشل میڈیا پر ایک متنازعہ پوسٹ کی تھی۔ اس سلسلے میں دھندھوکا مسلم کمیونٹی کی جانب سے مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Maulana Qamar Ghani Usmani Arrested: مولانا قمرغنی عثمانی کو گجرات اے ٹی ایس نے گرفتار کیا
پولیس نے اس معاملے میں کشن بونیا کو بھی گرفتار کیا تھا، حالانکہ بعد میں اسے ضمانت مل گئی تھی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ شبیر نے دھندھوکا کے رہنے والے کشن کو گولی ماری۔ وہ ویلڈنگ کا کام کرتا ہے اور تقریباً ایک سال پہلے دہلی میں رہنے والے ایک مولانا سے رابطے میں آیا تھا۔
اس کے بعد شبیر احمد آباد میں مولانا ایوب جاورا والا سے ملا۔ چار ماہ قبل دہلی میں رہنے والے مولانا احمد آباد کے علاقے شاہ عالم میں آئے تھے- اس دوران مولانا ایوب جاورا والا بھی موجود تھے، شبیر نے بھی ان سے ملاقات کی۔ Kishan Bharwad Murder Case