ETV Bharat / bharat

Role of Jaunpur in Development of AMU اے ایم یو کو پروان چڑھانے میں میں جونپور کا اہم کردار - amu news

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے میں اہل جونپور کا اہم رول رہا ہے۔ مولوی سید زین العابدین علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان کے بہت ہی قریبی تھے۔ بوقت ضرورت سید زین العابدین مال و زر سے سر سید کی مدد کرتے تھے تاکہ ایک دن علمی پودا ایک تناور درخت بن سکے۔Role of Jaounpur in Development of AMU

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 1, 2022, 9:19 AM IST

Updated : Nov 1, 2022, 3:30 PM IST

جونپور کے رہنے والے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی Dr Rehan Akhtar Qasmi سے ای ٹی وی نے خصوصی گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ شیراز ہند کے نام سے مشہور جونپور زمانہ قدیم سے علم و فن کا مرکز رہا ہے۔ اس سرزمین میں نشوونما پانے والے افراد نے علمی سطح پر جونپور کو روشناس کرایا جن کے کارنامے آج بھی تاریخ کے اوراق میں پوشیدہ ہیں۔ Role of Jaunpur in Development of AMU

ڈاکٹر ریحان

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے میں اہل جونپور کا اہم رول رہا ہے۔ مولوی سید زین العابدین علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان کے بہت ہی قریبی عزیز تھے۔ بوقت ضرورت سید زین العابدین مال و زر سے سر سید کی مدد کرتے تھے تاکہ ایک دن علمی پودا ایک تناور درخت بن سکے۔Role of Jaunpur in Development of AMU

ڈاکٹر ریحان نے بتایا کہ جب میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گیا تو ان ناموں کی شہرت کیمپس میں سنی اور معلوم یہ چلا کہ مولوی خان بہادر سید زین العابدین کا تعلق جونپور کے مچھلی شہر سے رہا ہے۔ جو سر سید احمد خان کے سب سے بڑے فائنینسر تھے۔ علی گڑھ میں جہاں سر سید دفن ہیں وہیں قریب میں سید زین العابدین بھی دفن ہیں۔ اس کے علاوہ مرادآباد میں جہاں سر سید کی اہلیہ دفن ہیں وہیں قریب میں سید زین العابدین کی اہلیہ بھی دفن ہیں۔Developing AMU

سر سید کو جب بھی پیسوں کی ضرورت محسوس ہوتی تو وہ ہمیشہ زین العابدین کو زینوں میاں مخاطب کرکے خط لکھتے اور کہتے تھے کہ اتنا پیسہ بھیج دو۔ اس لیے علی گڑھ کی بنیاد میں شیراز ہند کا بڑا اہم کردار ہے۔ ریحان اختر نے اپنی نئی کتاب کے تعلق سے بتایا کہ علی گڑھ کی صد سالہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ علی گڑھ نے قرآن اور گیتا کو سہیج کر رکھا ہے تو میں نے اسی کنٹینٹ کو وہاں سے اٹھایا۔ اسلام، عیسائی، ہندوزم میں امن کا تصور ان مذاہب کی مذہبی کتابوں کے حوالے سے دکھانے کی کوشش ہے کہ مذہبی کتابوں میں امن و شانتی کی تعلیمات پائی جاتی ہیں اور یہ عربی زبان میں اس موضوع پر پہلی کتاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جونپور کبھی علم و فن کا مرکز رہا ہے۔ مگر آج یہاں کی تعلیمی معیار بہت ہی مایوس کن ہے۔ کسی بھی جگہ کالج و یونیورسٹی تعمیر ہو جانا بڑی بات نہیں ہوتی ہے بلکہ اپنے تعلیمی معیار کو درست کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ آپ کا بچہ کسی بھی مقابلہ جاتی امتحانات میں حصہ لیکر کامیاب ہو سکے اور خاص کر مسلمانوں کو تعلیم کو بنیاد بنا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مدرسہ سروے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ مدارس اسلامیہ کے بچے بھی پروفیشنل کورسز میں آگے بڑھیں۔ اس لیے ہمیں حکومت کی مخالفت نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ مسلم بچوں کے ایک ہاتھ میں کمپیوٹر اور دوسرے ہاتھ میں قرآن مجید ہو، اور سر سید احمد خان نے بھی کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری قوم کے بچوں کے ایک ہاتھ میں سائنس اور دوسرے ہاتھ میں قرآن اور سر پے لا الہ الا اللہ کا تاج ہو۔

ریحان اختر نے بتایا کہ گزشتہ کئی مہینوں پہلے جونپور کے موضع میں شکیل اکیڈمی کی بنیاد ڈالی گئی ہے جس کے ذریعے بچوں کو ملک کی یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے لیے رہنمائی کی جاتی ہے۔ خاص طور سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جو بچے داخلہ کے لیے آتے ہیں میں ان کے خورد و نوش و رہائش کا انتظام کرتا ہوں اور رہنمائی بھی کرتا ہوں۔ اگر کسی وجہ سے بچوں کا داخلہ نہیں ہوتا ہے تو میری یہ کوشش رہتی ہے کہ ایک دو بچوں کا داخلہ کروانے میں کامیاب ہو سکوں تاکہ آنے والے بچوں کو حوصلہ ملے۔

جونپور کے رہنے والے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی Dr Rehan Akhtar Qasmi سے ای ٹی وی نے خصوصی گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ شیراز ہند کے نام سے مشہور جونپور زمانہ قدیم سے علم و فن کا مرکز رہا ہے۔ اس سرزمین میں نشوونما پانے والے افراد نے علمی سطح پر جونپور کو روشناس کرایا جن کے کارنامے آج بھی تاریخ کے اوراق میں پوشیدہ ہیں۔ Role of Jaunpur in Development of AMU

ڈاکٹر ریحان

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے میں اہل جونپور کا اہم رول رہا ہے۔ مولوی سید زین العابدین علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان کے بہت ہی قریبی عزیز تھے۔ بوقت ضرورت سید زین العابدین مال و زر سے سر سید کی مدد کرتے تھے تاکہ ایک دن علمی پودا ایک تناور درخت بن سکے۔Role of Jaunpur in Development of AMU

ڈاکٹر ریحان نے بتایا کہ جب میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گیا تو ان ناموں کی شہرت کیمپس میں سنی اور معلوم یہ چلا کہ مولوی خان بہادر سید زین العابدین کا تعلق جونپور کے مچھلی شہر سے رہا ہے۔ جو سر سید احمد خان کے سب سے بڑے فائنینسر تھے۔ علی گڑھ میں جہاں سر سید دفن ہیں وہیں قریب میں سید زین العابدین بھی دفن ہیں۔ اس کے علاوہ مرادآباد میں جہاں سر سید کی اہلیہ دفن ہیں وہیں قریب میں سید زین العابدین کی اہلیہ بھی دفن ہیں۔Developing AMU

سر سید کو جب بھی پیسوں کی ضرورت محسوس ہوتی تو وہ ہمیشہ زین العابدین کو زینوں میاں مخاطب کرکے خط لکھتے اور کہتے تھے کہ اتنا پیسہ بھیج دو۔ اس لیے علی گڑھ کی بنیاد میں شیراز ہند کا بڑا اہم کردار ہے۔ ریحان اختر نے اپنی نئی کتاب کے تعلق سے بتایا کہ علی گڑھ کی صد سالہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ علی گڑھ نے قرآن اور گیتا کو سہیج کر رکھا ہے تو میں نے اسی کنٹینٹ کو وہاں سے اٹھایا۔ اسلام، عیسائی، ہندوزم میں امن کا تصور ان مذاہب کی مذہبی کتابوں کے حوالے سے دکھانے کی کوشش ہے کہ مذہبی کتابوں میں امن و شانتی کی تعلیمات پائی جاتی ہیں اور یہ عربی زبان میں اس موضوع پر پہلی کتاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جونپور کبھی علم و فن کا مرکز رہا ہے۔ مگر آج یہاں کی تعلیمی معیار بہت ہی مایوس کن ہے۔ کسی بھی جگہ کالج و یونیورسٹی تعمیر ہو جانا بڑی بات نہیں ہوتی ہے بلکہ اپنے تعلیمی معیار کو درست کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ آپ کا بچہ کسی بھی مقابلہ جاتی امتحانات میں حصہ لیکر کامیاب ہو سکے اور خاص کر مسلمانوں کو تعلیم کو بنیاد بنا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مدرسہ سروے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ مدارس اسلامیہ کے بچے بھی پروفیشنل کورسز میں آگے بڑھیں۔ اس لیے ہمیں حکومت کی مخالفت نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ مسلم بچوں کے ایک ہاتھ میں کمپیوٹر اور دوسرے ہاتھ میں قرآن مجید ہو، اور سر سید احمد خان نے بھی کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری قوم کے بچوں کے ایک ہاتھ میں سائنس اور دوسرے ہاتھ میں قرآن اور سر پے لا الہ الا اللہ کا تاج ہو۔

ریحان اختر نے بتایا کہ گزشتہ کئی مہینوں پہلے جونپور کے موضع میں شکیل اکیڈمی کی بنیاد ڈالی گئی ہے جس کے ذریعے بچوں کو ملک کی یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے لیے رہنمائی کی جاتی ہے۔ خاص طور سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جو بچے داخلہ کے لیے آتے ہیں میں ان کے خورد و نوش و رہائش کا انتظام کرتا ہوں اور رہنمائی بھی کرتا ہوں۔ اگر کسی وجہ سے بچوں کا داخلہ نہیں ہوتا ہے تو میری یہ کوشش رہتی ہے کہ ایک دو بچوں کا داخلہ کروانے میں کامیاب ہو سکوں تاکہ آنے والے بچوں کو حوصلہ ملے۔

Last Updated : Nov 1, 2022, 3:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.