اتر پردیش کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کی ہلاکت پر جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ یوپی میں لا قانونیت اور جنگل راج کا دور دورہ ہے۔ محبوبہ مفتی نے ٹویت میں کہا کہ جے شری رام کے نعروں کے بیچ قتل و غارت اور لاقانونیت کا جشن منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے اور بدعنوانی کے بارے میں ستیہ پال ملک کے تہلکہ خیز انکشافات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
غور طلب ہے کہ یوپی میں گذشتہ رات عتیق احمد اور انکے بھائی اشرف کو تین حملہ آوروں نے فائرنگ میں ہلاک کردیا تھا۔ عتیق احمد اور اشرف کو قتل و دیگر مقدمات کے تحت جیل میں تھے۔ انہیں گذشتہ رات یوپی پولیس نے پریاگ راج ہسپتال میں طبی جانچ کے لئے لایا تھا۔ وہیں میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران ان پر تین افراد نے فائرنگ کردی جس کے بعد دونوں موقعے پر ہی ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: Owaisi on Atiq Murder 'سپریم کورٹ کی نگرانی میں عتیق۔اشرف قتل کی تحقیقات کی جائے'
یوپی کی یوگی ادھناتھ حکومت نے اس معاملے میں 17 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا اور اس واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعرات کو یوپی پولیس کی ایس ٹی ایف نے جھانسی میں عتیق احمد کے فرزند اسد اور ان کے ایک ساتھی غلام کو انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا تھا۔ یہ انکاؤنٹر یوپی ایس ٹی ایف کے ڈپٹی ایس پی نویندو اور ڈپٹی ایس پی ومل کی قیادت میں ہوا۔ اسد پر پانچ لاکھ کا انعام تھا۔