سیتا پور: مسلم خواتین پر متنازعہ تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار مہنت بجرنگ منی کو عدالت سے ضمانت مل گئی۔ اسی دوران جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بجرنگ منی نے کہا کہ انہیں اپنے بیان پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انہیں اپنے مذہب اور بھگوان کے لیے جیل جانا پڑے تو وہ اس کے لیے 100 بار تیار ہیں۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اپنے بیان پر افسوس ہے تو اس نے کہا کہ انہیں کوئی پچھتاوا نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے جو کچھ بھی کہا ہے وہ مذہب اور ہندو خواتین کے تحفظ کے لیے کہا ہے۔ یہی نہیں انہوں نے مزید کہا کہ اگر مستقبل میں انہیں اپنے مذہب کے لیے جان کی قربانی دینی پڑی تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
- مزید پڑھیں:۔ Mahant Bajrang Muni Das Arrested: مسلم خواتین کو ریپ کی دھمکی دینے والا مہنت بجرنگ منی گرفتار
واضح رہے کہ مہنت نے چند روز قبل مسلم خواتین کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ مسلم خواتین کے ساتھ زیادتی کی دھمکی دینے والی اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔ جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قومی کمیشن برائے خواتین نے بھی ان کی نفرت انگیز تقریر کا نوٹس لیا تھا۔ کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو ایک خط لکھا تھا کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں اور مہنت کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ جس کے بعد پولس نے مہارشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی کو گرفتار کر لیا تھا۔ منی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (A)، 354 (A)، 298 اور 509 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔