ETV Bharat / bharat

گوتم بدھ نگر: آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا اور کرنی سینا میں ناراضگی

آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا اور کرنی سینا نے چھتریہ سماج کی مہاپنچایت کا انعقاد کیا، جس میں سمراٹ مہیر بھوج کو گرجر قرار دینے کی شدید مخالفت کی گئی اور اعلان کیا کہ اگر تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔

Maha Panchayat
مہاپنچایت کا انعقاد
author img

By

Published : Sep 20, 2021, 11:10 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر دادری کے ڈگری کالج میں سمراٹ میہر بھوج کے مجسمے کی نقاب کشائی سے قبل تنازعہ ہوگیا اور آہستہ آہستہ یہ تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں 144 گاؤں کے چھتریہ برادری کی مہاپنچایت پیوالی گاؤں میں منعقد ہوئی۔

آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا اور کرنی سینا نے چھتریہ سماج کی مہاپنچایت کا انعقاد کیا، جس میں سمراٹ مہیر بھوج کو گرجر قرار دینے کی شدید مخالفت کی گئی اور اعلان کیا کہ اگر تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔

پنچایت میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے عوامی نمائندوں کو یادداشت پیش کیا جائے گا، اگر اس کے بعد معاملہ ختم نہیں کیا گیا تو پھر احتجاج کیا جائے گا۔

گزشتہ روز چھتریہ سماج کے 144 گاؤں کی مہاپنچایت کا اہتمام کیا گیا، جس میں اس پروگرام کی مخالفت کے لیے ایک مکمل حکمت عملی بنائی گئی ہے۔

دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس مہاپنچایت میں چھتریہ برادری کے تمام سینئر لوگ شرکت کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا، صرف نوجوانوں نے ہی شرکت کی۔


واضح رہے کہ راجپوت اور گرجر اس حوالے سے آمنے سامنے آچکے ہیں۔ قبل ازیں آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا کے قومی صدر مہندر سنگھ تنور، قومی سکریٹری پرتھوی سنگھ، کرنی سینا کے ریاستی تنظیم کے وزیر رانا برجیش پرتاپ سنگھ، ایڈوکیٹ ریما سنگھ اور اشوک چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نویں صدی کے راجپوت شہنشاہ میہر بھوج پرتیہار کو گوجر برادری سے جوڑنا غلط ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نوئیڈا: راجا میہر بھوج کو لے کر راجپوت اور گرجر سماج آمنے سامنے

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں ہونے دیں گے۔ اس سلسلے میں راجپوتوں میں ناراضگی ہے اور تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کے خلاف سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک لڑائی لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ اس سلسلے میں اتوار کو پیوالی گاؤں میں ایک مہاپنچایت منعقد ہوئی، جس میں تقریبا ایک ہزار نوجوانوں نے حصہ لیا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر دادری کے ڈگری کالج میں سمراٹ میہر بھوج کے مجسمے کی نقاب کشائی سے قبل تنازعہ ہوگیا اور آہستہ آہستہ یہ تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں 144 گاؤں کے چھتریہ برادری کی مہاپنچایت پیوالی گاؤں میں منعقد ہوئی۔

آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا اور کرنی سینا نے چھتریہ سماج کی مہاپنچایت کا انعقاد کیا، جس میں سمراٹ مہیر بھوج کو گرجر قرار دینے کی شدید مخالفت کی گئی اور اعلان کیا کہ اگر تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔

پنچایت میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے عوامی نمائندوں کو یادداشت پیش کیا جائے گا، اگر اس کے بعد معاملہ ختم نہیں کیا گیا تو پھر احتجاج کیا جائے گا۔

گزشتہ روز چھتریہ سماج کے 144 گاؤں کی مہاپنچایت کا اہتمام کیا گیا، جس میں اس پروگرام کی مخالفت کے لیے ایک مکمل حکمت عملی بنائی گئی ہے۔

دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس مہاپنچایت میں چھتریہ برادری کے تمام سینئر لوگ شرکت کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا، صرف نوجوانوں نے ہی شرکت کی۔


واضح رہے کہ راجپوت اور گرجر اس حوالے سے آمنے سامنے آچکے ہیں۔ قبل ازیں آل انڈیا چھتریہ مہاسبھا کے قومی صدر مہندر سنگھ تنور، قومی سکریٹری پرتھوی سنگھ، کرنی سینا کے ریاستی تنظیم کے وزیر رانا برجیش پرتاپ سنگھ، ایڈوکیٹ ریما سنگھ اور اشوک چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نویں صدی کے راجپوت شہنشاہ میہر بھوج پرتیہار کو گوجر برادری سے جوڑنا غلط ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نوئیڈا: راجا میہر بھوج کو لے کر راجپوت اور گرجر سماج آمنے سامنے

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں ہونے دیں گے۔ اس سلسلے میں راجپوتوں میں ناراضگی ہے اور تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کے خلاف سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک لڑائی لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ اس سلسلے میں اتوار کو پیوالی گاؤں میں ایک مہاپنچایت منعقد ہوئی، جس میں تقریبا ایک ہزار نوجوانوں نے حصہ لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.