ETV Bharat / bharat

Misbehavior with Kashmiri Fruit Seller کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان - لکھنؤ پولیس کا بیان

لکھنؤ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا اور پل کے رنگ و روغن اور سجاوٹ کے کام کی وجہ سے ملازمین کے ساتھ پُل خالی کرا رہا تھا۔ وہیں پولیس کے اس بیان پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اگر وہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا تو پُل کو خالی کراتے وقت کار چھوڑ کر فرار کیوں ہوا۔

کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان
کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان
author img

By

Published : Feb 3, 2023, 9:34 PM IST

لکھنؤ: اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 1090چوراہے پر گزشتہ دنوں کار سوار شخص کے ذریعے کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے سامان کو گھومتی ندی میں پھینکنے کا واردات انجام دیا گیا تھا۔ جس کے بعد کشمیری تاجروں کے مابین غم وغصہ دیکھنے کو ملا تھا لیکن اب پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا اور پل کے رنگ و روغن اور سجاوٹ کے کام کی وجہ سے ملازمین کے ساتھ پُل خالی کرا رہا تھا۔ پولیس نے تفتیش کی ہے جس میں پولیس کو بدسلوکی اور سامان پھینکنے کے کوئی بھی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان
کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان

لکھنؤ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ کی گئی ہے۔ جانچ میں پایا گیا ہے کہ دیپک سنگھ لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازم ہیں۔ وہ اپنے کئی ملازمین کے ساتھ پُل کی صاف صفائی اور مرمت کے سلسلے میں پُل کو خالی کرا رہے تھے۔ جس کے مخالفت تاجروں کے ذریعے کی گئی۔ بدسلوکی اور سامان پھنکنے کے کوئی بھی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ موقع پر امن و امان برقرار ہے۔

وہیں پولیس کے اس بیان پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اگر وہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا تو پُل کو خالی کراتے وقت کار چھوڑ کر فرار کیوں ہوا۔ ویڈیو میں ایک وکیل گواہ بھی ہے، وہ صاف طور پر کہہ رہا ہے کہ میرے ہاتھ سے سامان چھین کر ندی میں پھینکا گیا ہے۔ ندی میں پھینکے گئے سامنا بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود پولیس کو کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اس کے علاوہ پولیس کے بیان اور کارروائی نہ کرنے پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Misbehavior with Kashmiri Fruit Seller in Lucknow لکھنو میں کشمیری تاجر کے ساتھ بدسلوکی، سامان چھین کر گومتی میں پھینکا

لکھنؤ: اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 1090چوراہے پر گزشتہ دنوں کار سوار شخص کے ذریعے کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے ان کے سامان کو گھومتی ندی میں پھینکنے کا واردات انجام دیا گیا تھا۔ جس کے بعد کشمیری تاجروں کے مابین غم وغصہ دیکھنے کو ملا تھا لیکن اب پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا اور پل کے رنگ و روغن اور سجاوٹ کے کام کی وجہ سے ملازمین کے ساتھ پُل خالی کرا رہا تھا۔ پولیس نے تفتیش کی ہے جس میں پولیس کو بدسلوکی اور سامان پھینکنے کے کوئی بھی ثبوت نہیں ملے ہیں۔

کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان
کشمیری میوہ تاجروں کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر لکھنؤ پولیس کا بیان

لکھنؤ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ کی گئی ہے۔ جانچ میں پایا گیا ہے کہ دیپک سنگھ لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازم ہیں۔ وہ اپنے کئی ملازمین کے ساتھ پُل کی صاف صفائی اور مرمت کے سلسلے میں پُل کو خالی کرا رہے تھے۔ جس کے مخالفت تاجروں کے ذریعے کی گئی۔ بدسلوکی اور سامان پھنکنے کے کوئی بھی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ موقع پر امن و امان برقرار ہے۔

وہیں پولیس کے اس بیان پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں کہ اگر وہ کار سوار ایل ڈی اے کا افسر تھا تو پُل کو خالی کراتے وقت کار چھوڑ کر فرار کیوں ہوا۔ ویڈیو میں ایک وکیل گواہ بھی ہے، وہ صاف طور پر کہہ رہا ہے کہ میرے ہاتھ سے سامان چھین کر ندی میں پھینکا گیا ہے۔ ندی میں پھینکے گئے سامنا بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود پولیس کو کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اس کے علاوہ پولیس کے بیان اور کارروائی نہ کرنے پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Misbehavior with Kashmiri Fruit Seller in Lucknow لکھنو میں کشمیری تاجر کے ساتھ بدسلوکی، سامان چھین کر گومتی میں پھینکا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.