لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے اصفی امام باڑہ میں جنت البقیع قبرستان پر مزارات کے انہدام کے سو برس مکمل ہونے پر آج آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان اجتماع کا اہتمام کیا گیا، جس میں جنت البقیع کی تعمیر نو سمیت متعدد مطالبات سعودی حکمرانوں سے کیے گئے ہیں۔ اس موقعے پر اجتماع میں ملک کے متعدد علاقوں سے سرکردہ شخصیات نے شرکت کی، خاص طور سے لکھنؤ کے علماء، خطباء، واعظین، مرثیہ خواں اور انجمنوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ رسول اللہﷺ کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ علیہا السلام کے مزار کو منہدم کیے ہوئے تقریبا سو برس مکمل ہو رہے ہیں۔ اس موقع سے احتجاج کیا جارہا ہے، جس میں مطالبہ ہے کہ سعودی حکمران خاتون جنت کی مزار کی تعمیر کریں اور وہاں پر جانے والے عقیدت مندوں کا بے جا استحصال نہ کریں۔
مزید پڑھیں:۔ جنت البقیع میں مزارات کی تعمیر کے لیے مظاہرہ
انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ کی بیٹی کی قبر پر چھت نہیں ہے، ہم سبھی لوگوں کے لیے یہ دلخراش واقع ہے۔ سعودی حکمران اور آل سعود نے جنت البقیع کو منہدم کردیا تھا۔ حکومت ہند اور اقوام متحدہ امن و سلامتی کے علمبردار و دنیاں کی سرکردہ شخصیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر اس واقعہ کے خلاف آواز کو بلند کیا جائے تاکہ جنت البقیع کی تعمیر نو ہوسکے اور رسول اللہﷺ کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ کی قبر پر چھت ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سعودی حکمرانوں سے رابطہ کر کے جنت البقیع کی تعمیر کے حوالے سے بات چیت کریں۔