لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی ایک سی بی آئی عدالت نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بیٹے عمر کی طرف سے بھتہ خوری کے ایک معاملے میں کلین چٹ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ سی بی آئی کے خصوصی جج اجے وکرم سنگھ کی عدالت نے احمد، عمر اور دیگر ملزمان کو 7 اپریل کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کیا ہے۔
درخواست دہندگان پر لکھنؤ کے تاجر موہت جیسوال کے 2018 کے اغوا کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جسے اس کے بعد دیوریا ڈسٹرکٹ جیل لے جایا گیا تھا۔ جیسوال کو احمد کی موجودگی میں جیل میں مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور اس کے بعد انہیں اپنی چار کمپنیوں سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا، جس میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سابق ایم پی نے ذکی احمد اور محمد فرخ کو شامل کیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Umesh Pal Kidnapping امیش پال اغوا کیس میں عتیق احمد اور اشرف آج عدالت میں پیش ہوں گے
واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو آج پریاگ راج کے ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دونوں ملزمان امیش پال اغوا کیس کے اہم ملزم ہیں۔ عدالت نے اس معاملے کی سماعت مکمل کر لی ہے۔ جج ڈی سی شکلا کی عدالت نے عتیق کو 28 مارچ کو صبح 11 بجے پیش کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد یوپی پولیس اسے پیر کی شام احمد آباد کی سابرمتی سینٹرل جیل سے پریاگ راج لے گئی۔ پولیس نے عتیق کو نینی سینٹرل جیل میں رکھا ہوا ہے۔ عتیق کے علاوہ ان کے بھائی اشرف سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوں گے۔ پولیس کی چارج شیٹ میں 11 ملزمان کا ذکر ہے۔