اس سلسلہ میں سعودی حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔ اس سالہ بھی بھارتی عازمین حج کرسکیں گے یا نہیں اس بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ واضح رہے کہ ہر برس فروری میں جو جو لوگ حج کے مقدس سفر پر جاتے ہیں ان کے ناموں کا اعلان قرعہ کے ذریعے کر دیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ فروری کے آخری ہفتے میں حج کی ٹریننگ بھی شروع ہو جاتی تھی لیکن ابھی تک قرعہ اور حج ٹریننگ کو لے کر بھی کسی طرح کی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔ راجستان ویلفیر سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کا ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ابھی تک حج کو لے کر کوئی گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئی ہے۔
اس مرتبہ بھی ملک کے مسلمانوں کے لیے حج کرنا مشکل نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سعودی حکومت کی جانب سے جن 20 ممالک کے شہریوں پر سعودی آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جب تک وہ پابندی نہیں ہٹائی جائے گی کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ اگر سعودی حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئی تو حج کے منسوخ ہونے کے امکانات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔