نئی دہلی: منی پور معاملے پر بحث اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان کے مطالبے پر اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا بدھ کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی پریزائیڈنگ آفیسر مدھون ریڈی نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کی اور ایوان کے بیچ میں آکر وزیراعظم سے ایوان میں آکر جواب دینے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے دوران پریذائیڈنگ افسر نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی تاہم نعرے بازی نہ رکی۔ ارکان کو اپنی اپنی نشست پر جانے کی تلقین کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حالت میں ایوان کو چلانا مشکل ہے اور ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردی۔
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا، 'اپوزیشن لیڈر منی پور کے معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، وہ پارلیمنٹ کی بحث میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ وہ صرف اس سے بھاگ رہے ہیں، وہ پارلیمنٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ اپوزیشن منی پور جا سکتی ہے لیکن وہ مغربی بنگال یا راجستھان نہیں جا سکتی۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا، 'جو بل پیش کیے جارہے ہیں ان کی مخالفت کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ اس کے بجائے وہ (اپوزیشن) پارلیمنٹ میں آئیں اور بحث میں حصہ لیں۔ اس سے انہیں بہت کچھ جاننے کو ملے گا۔ توقع ہے کہ لوک سبھا میں آج حکومت قومی دارالحکومت دہلی (ترمیمی) بل 2023 پر بحث ہوگی۔ یہ بل منگل کو ہنگامہ آرائی کے درمیان پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Manipur Violence منی پور تشدد پر اپوزیشن کے رہنما آج صدر جمہوریہ سے ملاقات کریں گے
یو این آئی