ETV Bharat / bharat

ثالثی و مفاہمت ترمیمی بل 2021 منظور

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ 'دنیا میں کئی مقامات پر ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جن میں سرمایہ کار چھوٹے ممالک میں سرمایہ کاری کے معاملات میں بدنیتی سے بدعنوانی کے دم پر ثالثی کرانے والوں سے من مانے فیصلے کرا لیتے ہیں اور حکومتوں سے من مانے طریقہ سے ہرجانہ مانگتے ہیں۔ اسی کوروکنے کے لئے یہ آرڈی ننس لایا گیا تھا'۔

parliament
parliament
author img

By

Published : Feb 12, 2021, 10:39 PM IST

ملک میں ثالثی اور صلح کے معاملوں میں بدعنوانی، فریب کاری اور دھوکہ دہی پر لگام لگانے کے مقصد سے لوک سبھا نے آج ثالثی و مفاہمت ترمیمی بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا۔

گزشتہ چار نومبر 2020 کو صدر کی طرف سے جاری ثالثی و مفاہمت (ترمیمی) آرڈی ننس 2020 کی جگہ پر یہ بل چار فروری کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ ایوان میں آج اس بل پر تقریباً دو گھنٹے تک بحث ہوئی۔ وزیر قانون اور انصاف روی شنکر پرساد نے اس سے متعلق ارکان پارلیمنٹ کے سوالات اور اعتراضات کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ثالثی کے شفاف نظام کے لئے عہد بند ہے۔

ایوان میں بحث میں کئی اراکین نے آرڈی ننس کے ارادوں پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھائے تھے۔

مسٹر پرساد نے کہا 'دنیا میں کئی مقامات پر ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جن میں سرمایہ کار چھوٹے ممالک میں سرمایہ کاری کے معاملات میں بدنیتی سے بدعنوانی کے دم پر ثالثی کرانے والوں سے من مانے فیصلے کرا لیتے ہیں اور حکومتوں سے من مانے طریقہ سے ہرجانہ مانگتے ہیں۔ اسی کوروکنے کے لئے یہ آرڈی ننس لایا گیا تھا'۔

یہ بھی پڑھیے
غیر ملکی سفارتکار جموں و کشمیر کا پھر دورہ کریں گے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں کئی ممالک دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ کے التزامات سے دکھی ہیں جن میں روس اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔

ملک میں ثالثی اور صلح کے معاملوں میں بدعنوانی، فریب کاری اور دھوکہ دہی پر لگام لگانے کے مقصد سے لوک سبھا نے آج ثالثی و مفاہمت ترمیمی بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا۔

گزشتہ چار نومبر 2020 کو صدر کی طرف سے جاری ثالثی و مفاہمت (ترمیمی) آرڈی ننس 2020 کی جگہ پر یہ بل چار فروری کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ ایوان میں آج اس بل پر تقریباً دو گھنٹے تک بحث ہوئی۔ وزیر قانون اور انصاف روی شنکر پرساد نے اس سے متعلق ارکان پارلیمنٹ کے سوالات اور اعتراضات کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ثالثی کے شفاف نظام کے لئے عہد بند ہے۔

ایوان میں بحث میں کئی اراکین نے آرڈی ننس کے ارادوں پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھائے تھے۔

مسٹر پرساد نے کہا 'دنیا میں کئی مقامات پر ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جن میں سرمایہ کار چھوٹے ممالک میں سرمایہ کاری کے معاملات میں بدنیتی سے بدعنوانی کے دم پر ثالثی کرانے والوں سے من مانے فیصلے کرا لیتے ہیں اور حکومتوں سے من مانے طریقہ سے ہرجانہ مانگتے ہیں۔ اسی کوروکنے کے لئے یہ آرڈی ننس لایا گیا تھا'۔

یہ بھی پڑھیے
غیر ملکی سفارتکار جموں و کشمیر کا پھر دورہ کریں گے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں کئی ممالک دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ کے التزامات سے دکھی ہیں جن میں روس اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.