ETV Bharat / bharat

Lok Sabha Adjourned ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی

بجٹ سیشن 2023 کے دوسرے مرحلے میں لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے اڈانی کے شیئرز اور دیگر مسائل پر ریلی نکالی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 4:24 PM IST

نئی دہلی: لوک سبھا میں ہندوستانی جمہوریت کی تذلیل کرنے اور ہنڈن برگ رپورٹ پر حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ ایک بار التوا کے بعد جیسے ہی 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی شروع ہو گئی۔ ہنگامہ کے درمیان پریزائیڈنگ آفیسر ڈاکٹر کرت پریم بھائی سولنکی نے ضروری کاغذات ایوان میں پیش کئے۔

سولنکی نے اراکین سے اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پلے کارڈز لے کر ایوان میں آنا مناسب نہیں۔ پریزائیڈنگ افسر کی درخواست کے باوجود ہنگامہ نہ رکا تو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوال شروع کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی ہونے لگی۔

جب ایوان میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی ہونے لگی تو اسپیکر نے ارکان کو پرسکون رہنے اور ایوان کی تقدس کا خیال رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کو تنبیہ کی کہ وہ تختیاں نہ لہرائیں تاہم ان کی باتوں کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔اسپیکر کی باتوں کا ان مشتعل ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا جو پلے کارڈ لہراتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ ہنگامہ بڑھتے ہی اسپیر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد جہاں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کیا، تو ہیں اپوزیشن نے اڈانی معاملے کی جے پی سی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ جس کے باعث ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں ہندوستانی جمہوریت کی تذلیل کرنے اور ہنڈن برگ رپورٹ پر حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ ایک بار التوا کے بعد جیسے ہی 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی شروع ہو گئی۔ ہنگامہ کے درمیان پریزائیڈنگ آفیسر ڈاکٹر کرت پریم بھائی سولنکی نے ضروری کاغذات ایوان میں پیش کئے۔

سولنکی نے اراکین سے اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پلے کارڈز لے کر ایوان میں آنا مناسب نہیں۔ پریزائیڈنگ افسر کی درخواست کے باوجود ہنگامہ نہ رکا تو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوال شروع کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی ہونے لگی۔

جب ایوان میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی ہونے لگی تو اسپیکر نے ارکان کو پرسکون رہنے اور ایوان کی تقدس کا خیال رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کو تنبیہ کی کہ وہ تختیاں نہ لہرائیں تاہم ان کی باتوں کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔اسپیکر کی باتوں کا ان مشتعل ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا جو پلے کارڈ لہراتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ ہنگامہ بڑھتے ہی اسپیر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد جہاں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کیا، تو ہیں اپوزیشن نے اڈانی معاملے کی جے پی سی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ جس کے باعث ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Ruckus in Rajya Sabha حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.