چنئی: مدراس ہائی کورٹ کی ورچوئل سماعت میں وکیل ’شہوانی‘ ہو گیا۔ اس نے عدالت کے حکم کے بعد ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو 4 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا۔Lawyer Got Erotic in Virtual Hearing کورونا کرفیو کے دوران چنئی ہائی کورٹ میں مقدمات کی آن لائن سماعت ہوئی۔ اس وقت جب وکیل سنتھناکرشنن آن لائن پیش ہوئے تو انہوں نے اپنے ساتھ موجود خاتون کے ساتھ یہ سمجھے بغیر کہ ان کے سامنے کیمرہ موجود ہے، فحش سلوک کیا۔
ایک اور شخص جو آن لائن پیش ہوا اس نے اپنے سیل فون پر ویڈیو لی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ اس ویڈیو کو سوشل ویب سائٹ پر وائرل ہوتے دیکھ کر ججز پراسیکیوٹرز حیران رہ گئے۔ ہائی کورٹ نے واقعے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس دائر کیا۔ سی بی سی آئی ڈی پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔اس کے مطابق، سی بی سی آئی ڈی حکام نے مقدمہ درج کیا اور وکیل سنتھناکرشنن کو گرفتار کیا۔ سماعت کے بعد، جسٹس پی این پرکاش کی سربراہی والی بنچ نے سنتھناکرشنن کو ویڈیو میں شامل خاتون کو 4 لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔اس کے بعد چھ اپریل کو بتایا گیا کہ متاثرہ کو 4 لاکھ روپے دیے گئے۔ جس کے بعد ججز نے کیس کی سماعت بغیر تاریخ کے ملتوی کر دی۔