سپریم کورٹ آج لکھیم پور معاملہ کی دوبارہ سماعت کرے گا، اس دوران اترپردیش حکومت ایک تفصیلی رپورٹ داخل کرے گی۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری معاملے پر ایک اہم سماعت کی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو ایک دن کا وقت دیا تھا اور تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس رپورٹ میں مرنے والوں کی معلومات، ایف آئی آر کی معلومات، کس کو گرفتار کیا گیا اور انکوائری کمیشن وغیرہ کے بارے میں جانکاری دینا ہے۔
عدالت نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ متوفی کسان کی والدہ کے علاج کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے چونکہ بیٹے کی موت کی خبر سن کر ماں کو شدید صدمہ پہنچا تھا اور تب سے وہ بیمار ہیں۔
عدالت میں اترپردیش حکومت کی جانب سے گریما پرساد نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ پولیس نے این سی بی گواہ کی خودسپردگی کی خبر کو مسترد کیا
الزام ہے کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے حمایتیوں نے گاڑی چڑھا دی۔ اس دوران 8 افراد ہلاک ہو گئے، حالانکہ بعد میں کسانوں نے ان گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔